ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

بھارت کیلئے افغانستان کا زمینی راستہ کھولنے کیلئے چند ماہ پہلے پاکستان نے افغانستان کو کیا پیشکش کی تھی؟،سینئر امریکی سفارتکار کا حیرت انگیز انکشاف

datetime 16  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) ایک سینئر امریکی سفارتکار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کا جلد افغانستان سے رابطہ کرنا اس خواہش کا اظہار ہے کہ وہ زمینی راستے کے ذریعے افغانستان اور بھارت کے درمیان دوبارہ تجارت بحال کرنے کا خواہاں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سفیر جوہن باس نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی اور وسطی ایشیا کے درمیان زمینی راستہ دوبارہ کھلنے سے خطے کے تمام ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان، بھارت کو زمینی راستے کے ذریعے افغانستان سے تجارت کی اجازت نہیں دیتا اور اعتراض اٹھاتا ہے کہ ٹرانزٹ ٹریڈ سے جڑے تکنیکی اور اسٹریٹجک مسائل کو پہلے حل ہونا چاہیے۔جوہن باس کا کہنا تھا کہ کچھ ماہ قبل پہلی مرتبہ پاکستانی حکومت نے اپنے زمینی راستے کے ذریعے بھارت اور افغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے اپنے افغان ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔افغانستان کے لیے امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارتی کمپنیاں افغانستان میں ا?ہستہ ا?ہستہ اپنی سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں اور گزشتہ برس کی تجارتی اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی نے 2کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ بھارتی کمپنیوں کی جانب سے 20 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا بھی امکان ہے۔اپنے انٹرویو کے دوران امریکی سفیر کا کہنا تھا افغانستان میں سیاسی استحکام پاکستان کے طویل ترین مفاد میں ہیں اور دونوں سمتوں میں بڑھتی ہوئی تجارت سے وسطی اور جنوبی ایشیا میں تعلقات بہتر ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ امریکی سیکریٹری ا?ف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور ڈیفنس سیکریٹری جم میٹس کے دورہ نئی دہلی کے دوران بھارت نے امریکا کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کے معاملے کو بھی اٹھایا تھا۔واضح رہے کہ بھارتی عوام کی جانب سے اس معاملے کو جاننے میں کافی دلچسپی ظاہر کی گئی تھی کہ کس طرح امریکی پابندیاں چاہ بہار بندرگاہ پر اثر انداز ہوں گی۔

چاہ بہار بندرگاہ ایران میں بھارت کے تعاون سے تیار کی جارہی ہے، جو بھارت کو افغانستان کے ذریعے جنوبی ایشیا سے جوڑتی ہے۔امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا کہ دو طرفہ تجارت کو بڑھانے اور جنوبی ایشیا کے ساتھ افغانستان کے رابطوں کو بہتر بنانے میں چاہ بہار کتنی اہمیت کی حامل ہے۔جوہن باس کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کے ناروا رویے اور پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے کی اس کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران کے اوپر پابندیوں کو کس طرح بہتر کرکے دوبارہ نافذ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ پابندیوں کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ اس طرح کے معاملات سے نمٹا جاسکے اور امریکی مفادات کو نقصان پہنچائے بغیر ایران کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر قائل کیا جاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…