سرینگر(این این آئی) بھارتی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں کہاگیا ہے کہ بھارت کی انٹلی جنس ایجنسیوں نے اپنی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے دفعہ 35-Aکے خلاف کوئی حکم صادر کردیاتو جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر عوامی احتجاجی تحریک شروع ہوگی اور مقامی پولیس بغاوت کرے گی ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق
بھارت کی عدالت عظمیٰ ان دنوں دفعہ 35-A کو منسوخ کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت کررہی ہے جو جموں وکشمیر کے پشتینی باشندوں کا تعین کرتا ہے اورغیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں زمین خریدنے اور اس کی ملکیت حاصل کرنے سے روکتاہے۔بھارت کی ٹی وی چینلNDTVنے اپنی رپورٹ میں کہا کہ انٹلی جنس ایجنسیوں نے حکومت کو تحریری طورپر خبردارکیا ہے کہ اگر دفعہ 35-Aکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو پولیس میں بغاوت ہوسکتی ہے۔ اعلیٰ حکام سپریم کورٹ کی طرف سے دفعہ 35-Aکو منسوخ کرنے کی صورت میں پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے پریشان ہیں ۔ بھارتی گورنر این این ووہرا کی سربراہی میں مقامی انتظامیہ نے سپریم کورٹ کو استدعا کی ہے کہ وہ کیس کو فی الحال ملتوی کردے۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس شیش پال وید نے اعتراف کیا کہ مقامی پولیس میں اس معاملے پر جذباتی خیالات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا پولیس پہلی بار لوگوں کو احتجاج کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔ادھرجموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے خدشے کے پیش نظرآزادی پسند اور بھارت نواز جماعتیں مشترکہ کاز کے لیے ایکدوسرے کے نزدیک آرہی ہیں۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے خبراد کیا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے تو دوسری طرف حریت پسند جماعتوں نے اتوار اور پیر کو دوروزہ ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ سرکاری ملازمین، تاجر یونینیں، تجارتی ایسوسی ایشنین، سول سوسائٹی گروپس اور وکلاء پہلے ہی گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاج کررہے ہیں۔