منگل‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2024 

جانتے ہیں اسوقت مسجد نبویؐ میں کتنے مسلمان موجود ہیں؟ رمضان کے آخری عشرے میں زائرین کی اتنی بڑی تعداد مسجد نبویؐ پہنچ گئی کہ جان کر دنگ رہ جائینگے، سعودی حکومت کو فوری طور پر کیا کام کرنا پڑ گیا؟

datetime 5  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)مسجد نبوی کے انتظامی امور کے نگراں ادارے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ماہ صیام کے دوران مسجد کے 100 دوازے زائرین کی آمد ورفت کی سہولت کے لیے دن رات کھلے رکھے گئے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق مسجد نبوی کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد نبوی میں زائرین کی آمد ورفت کے لیے 10 ہنگامی

دروازے بھی قائم کیے گئے تاکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں اور روزہ داروں کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔مسجد نبوی میں آمد ورفت کے لیے ایک سو دروازوں کے کھلے رکھنے کے ساتھ ساتھ زائرین کو ہر قسم کا آرام وراحت پہنچانے کے لیے 600 ملازمین تعینات کیے گئے ہیں۔جہاں تک مسجد نبوی کے تاریخی دروازوں کی تاریخی اہمیت کا سوال ہے تو مورخین کا کہناتھا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ مسجد اپنے دست مبارک سے مسجد تعمیر کی تو اس کے صرف تین داخلی اور خارجی دروازے تھے۔ ایک دروازہ جنوب، دوسرا مغرب اور تیسرا مغرب کی سمت سے تھا۔ انہیں آج بھی باب الرحمی، باب جبریل اور باب ابوبکر صدیق کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔متذکرہ دروازے آج بھی انہی ناموں کے ساتھ موجود ہیں مگر انہیں آمد ورفت نہیں بلکہ صرف زیارت کے لیے کھولا جاتا ہے۔ نمازیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد خلیفہ دوم سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کی توسیع کا حکم دیا۔ سنہ 17ھ میں مسجد نبوی کی توسیع کے بعد اس کے مزید تین دروازوں کا اضافہ کیا گیا۔ حضرت عثمان بن عفان کے دور میں مسجد نبوی کے چھ دروازے ہی رہے تاہم ان میں سے ایک دروازہ خواتین کے لیے مختص کیا گیا۔مختلف ادوار میں مسجد نبوی کی توسیع کا عمل جاری رہا۔ یہاں تک کہ موجودہ سعودی خاندان کے حکمران شاہ سعود بن عبدالعزیزآل سعود نے مسجد نبوی کے پانچ مزید دروازوں کے قیام کے ساتھ مزید توسیع کی۔ ان کے دور میں مسجد کے 10 اور دروازے بھی بنائے گئے۔ ان میں تین داخلی دروازے شامل ہیں۔ انہیں باب الملک، باب عمر بن خطاب، باب عثمان بن عفان، باب عبدالعزیز، باب المجیدی کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔بعد ازاں خادم الحرمین الشریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز نے مسجد نبوی کی شمالی، مشرقی اور مغربی سمت میں توسیع کرائی اور مزید کئی دروازے شامل کیے۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…