خرطوم(این این آئی)سوڈان میں عدالت نے ایک نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر ریپ کرنے والے اپنے ہی شوہر کو قتل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنادی،اومدرمن میں جج نے نورا حسین کے شوہر کے رشتہ داروں کی جانب سے مالی حرجانہ قبول کرنے سے انکار کے بعد سزائے موت کی تصدیق کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نورا حسین جن کی عمر اب 19 برس ہے اس کی 16 سال کی عمر
میں زبردستی شادی کرائی گئی جس کے بعد انھوں نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش بھی کی ، نورا حسین اپنی پڑھائی مکمل کرنا چاہتی تھیں اور استانی بننا چاہتی تھیں۔نورا حسین نے وہاں سے فرار ہونے کے بعد اپنی آنٹی کے گھر پناہ لی لیکن تین سال بعد ان کے بقول انھیں اپنے گھر لے جانے کے بہانے سے ان ہی کے خاندان والوں نے شوہر کے حوالے کر دیا گیا۔ان کے مطابق چھ روز بعد ان کے شوہر نے اپنے چند کزنوں کو بلایا جنھوں نے مبینہ طور پر انھیں پکڑا اور ان کے شوہر نے انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔جب ان کے شوہر نے مبینہ طور پر دوبارہ ایسا کرنے کی کوشش کی تو نورا حسین نے چھری کے ساتھ ان پر حملہ کیا اور انھیں مار ڈالا۔اس کے بعد وہ وہاں سے فرار ہو کر اپنے والدین کے پاس چلی گئیں جنھوں نے انھیں پولیس کے حوالے کر دیا۔شریعہ عدالت نے گذشتہ ماہ نورا حسین کو جان بوجھ کر اپنے شوہر کو قتل کرنے کے الزام میں مجرم قرار دیا تھا اور انھیں باقاعدہ طور پر پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔خبررساں ادارے کے مطابق ان کے وکیل کے پاس اپیل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت ہے۔