واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سوچے سمجھے بغیر ہی بات کر جاتے ہیں اور اس کے نتائج انہی کے لیے مشکلات پیدا کر دیتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی زبان کی تاثیر کی بدولت وائٹ ہاؤس کے کئی آفیسرز استعفیٰ دے کر جا چکے ہیں، اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی خوبرو کمیونیکیشن ڈائریکٹر کو ایسی بات کہہ ڈالی کہ وہ بھی فوراً استعفیٰ دے کر چلی گئیں۔
سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہوپ ہکس طویل عرصے سے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کر رہی تھیں، پہلے ہوپ ہکس ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی میں تھیں پھر ان کی صدارتی انتخابی مہم میں آگے آ گے رہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اسے اعلیٰ عہدے سے نواز دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں ہوپ ہکس ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی جو امریکہ کے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ذرائع کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ہوپ ہکس نے انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں انتخابی مہم کے دوران اور اس کے بعد صدر ٹرمپ کے لیے سفید جھوٹ بولتی رہی ہوں۔ جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوپ ہکس کا یہ اعتراف سنا تو اس پر برستے ہوئے انہوں نے کہا کہ تم اتنی احمق کیسے ہو سکتی ہو، تم نے کمیٹی کے ساتھ یہ اعتراف کیوں کیا؟ ٹرمپ کے اس ہتک آمیز سلوک پر ہوپ ہکس نے فوری طور پر استعفیٰ دے دیا اور وائٹ ہاؤس سے رخصت ہو گئیں۔ ذرائع نے نشریاتی ادارے کو بتاتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے صدر ٹرمپ کو ہوپ ہکس کے استعفے پر شدید جھٹکا لگا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگن جیڈلے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ہوپ ہکس سے ہتک آمیز سلوک کی خبر کی تردید کی گئی ہے۔ ہوپ ہکس طویل عرصے سے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کر رہی تھیں