جمعرات‬‮ ، 13 مارچ‬‮ 2025 

چین اور بھارت میں ’’پانی کی جنگ‘‘ شروع،بھارت میں جانے والے بڑے دریا کا رُخ موڑنے کی تیاریاں،بھارتی فوج کے سابق سربراہ نے خبردارکردیا،حیرت انگیزانکشافات

datetime 4  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولکتہ(آئی این پی/زنہوا) بھارتی فوج کے سابق سربراہ ریٹائر جنرل شنکر رائے چوہدری نے کہا ہے کہ چین کی طرف سے تسانگ پو -بہرم بترادریا کا مبینہ طور پر رخ موڑنے سے بھارت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اور بھارت کو اس بارے میں فکر مند ہونے کی چنداں فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر دریا کا رخ موڑنے میں حقیقت ہے تو اس دریا جو کے بھارت میں زبردست بہرم بترا کہلاتا ہے کی اتنی معاون نہریں ہیں

جن میں دریا کے میدانی علاقوں میں آنے سے قبل نشیبی علاقوں میں کافی بارش ہوتی ہے اور اس سے دریا میں پانی بڑھ جاتا ہے “بھارت -چین تعلقات ۔متنازع امور حل کرنے کے طریقے”کے موضوع پر سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے رائے چوہدری نے کہا “اگر چین دریا کے پانی رخ موڑتا بھی ہے تو بھارت کو فکر مند ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ہے”۔چین نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ وہ تسانگ پو کا پانی صوبہ سنکیانک کی طرف موڑ رہا ہے۔تااہم قومی سلامتی کے سابق مشیر ایم کے نارائنن نے معاملے کا سنگین نوٹس لیا اور کہا کہ چین بھارت کے ساتھ آبی جنگ شروع کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔انہوں نے کہا “چین بہرم بترہ پر آبی جنگ شروع کرنے پر بھرپور غور کررہا ہے جنرل رائے چوہدری نے صنعتی و پیداواری محاز میں چین سے پیچھے رہنے پر بھارتی اقتصادی شعبے پر لاپراوہی برتنے کا الزام عائد کیا ۔لارڈ گنشیابتوں تک بھارت میں چین اشیاء ڈمپ کرنے حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا یہ بھارت کی غلطی ہے کہ انہوں نے “تعاون ،مسابقت، اور مقابلہ کرنے کی سہ طرفی مطمع نظر نہیں اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا الزام چین نہیں بلکہ بھارت کی لالچی اورلاپروا اقتصادی شعبے پر عائد کیا جاسکتا ہے ہمیں چین کے مقابلے میں سستی اچھی معیاری مصنوعات تیار کرنی چاہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ “چینی ساختا”بہت پہلے بھارت پر حاوی ہوگی ہیں انہوں نے کہا کہ اس ملک سے مقابلہ کرنے کیلئے بھارتی پیداواری شعبے کو مستحکم بنانا چاہیے

۔انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت سیاسی ، اقتصادی اور فوجی کئی محاذوں پر مقابلے میں ہیں۔اگرچہ اس وقت امریکہ ان کا سب سے بڑا مدمقابل ہے تااہم چینی محسوس کرتے ہیں کہ انہیں جس حقیقی چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا وہ بھارت ہے ۔بھارتی فضایہ کے سابق سربراہ ریٹائرڈ ائیر مارشل عریوپ رہا نے کہا کہ بھارت کو اپنے ہمسایوں سے ناراض کرنے کے چینی خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے بھارت کو چاہیے کو وہ ان کو فوجی سازوں سامان فروخت کرکے اور دوطرفہ اور کثیر الجہتی دونوں مشترکہ فوجی مشقیں کرکے ان سے تعلقات بڑھائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…