دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک)قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم نے پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کے دوسرے خط کا بھی جواب دے دیا۔ذرائع کے مطابق ،قطری شہزادے شیخ نے جے آئی ٹی کو پیشکش کی ہے کہ وہ قطر آ کران سے انٹرویو کرلیں،اس سلسلے میں سفارتخانے کے ذریعے تاریخوں کے تعین کیلئے مشاورت کی جائے۔شیخ حماد بن جاسم نے اپنے دوسرے خط میں بھی کہا ہے کہ وہ اپنے پرانے موقف پرقائم ہیں۔
اس سے قبل قطری شہزادے حماد بن جاسم نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے والے اپنے دستخط شدہ خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خط میں بھیجے گئے اپنے متن پرقائم ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ’ جب جے آئی ٹی کا پہلا خط آیا تواس وقت میں قطر سے باہرتھااوریہ خط قطرمیں پاکستانی سفیرنے پہنچایا تھا،میں نے واپسی پراس کا جواب دے دیا،جوجے آئی ٹی کووزارت خارجہ کے ذریعے مل گیا ہے’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘جے آئی ٹی کے خط میں مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کئے جانے والے خط کیا ان کے ہیں؟’۔‘میں نے جواب میں بتایا کہ یہ خط میرے ہیں اورمیں نے ہی بھیجے تھے،میرا جواب ملنے سے قبل ہی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی تھی، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ جے آئی ٹی نے مجھ سے جو پوچھا اسے اس کا جواب مل گیا ہے۔’ذرائع کے مطابق ،پاناما معاملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے 19 مئی کو قطری شہزادے کوخط لکھ کر25 مئی کوپیش ہونے کا حکم دیا تھا۔جس پرانہوں نے جواب دیدیا تھا کہ میں دونوں خطوط کی تصدیق کرتا ہوں،اب شیخ حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کے دوسرے خط کا جواب دیا ہے۔