بیجنگ (آ ئی این پی ) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں مغوی چینی باشندوں کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں ، مغوی چینی باشندوں کا بیلٹ اینڈ روڈ اور شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان نے چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے بڑی کوشش کی،
بیلٹ اینڈ روڈ کے فروغ کے ساتھ سیکیورٹی کے مسائل ضرور پیش آتے ہیں،چین دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ملکوں کے ساتھ سازگار ماحول بنائے گا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کچھ معلومات کے مطابق ان دو چینی یرغمالیوں کو قتل کیا جانے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ چین گزشتہ عرصے سے ان دو یرغمالیوں کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔چین اس وقت مختلف طریقوں کے ذریعے متعلقہ صورتحال کاپتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔چینی ترجمان نے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہاپسندی کی مخالفت کرتا ہے اور پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں چینی ترجمان نے کہا کہ مذکورہ یرغمالیوں کے واقعہ کا دی بیلٹ اینڈ روڈ اور شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے ملک میں چینی باشندوں کی حفاظت کے لیے بڑی کوشش کی ہے تاہم دی بیلٹ اینڈ روڈ کے فروغ کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے مسائل بھی ضرور پیش آتے ہیں جو کسی بھی ملک کو بیرونی اقتصادی تعاون میں درپیش ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ چین دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ملکوں کے ساتھ سازگار ماحول بنائے گا۔ یاد رہے بلوچستان میں چینی زبان سیکھانے والا ایک نوجون چینی جوڑے کو مئی کے آخری ہفتے میں کوئٹہ کے جناح ٹاون سے اغوا کر لیا گیا تھا ۔ شدت پسند تنظم داعش نے گزشتہ ماہ اغوا کیے جانے والے چینی استاتذہ کے قتل کا دعویٰ کیا ہے ۔