بوظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک)عرب امارات کی ریاست ابوظہبی میں گیارہ سالہ لڑکے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کرقتل کرنے والا پاکستانی شخص اس کی سوتیلی ماں کا بھائی نکلا۔عرب میڈیارپورٹس کے مطابق قاتل کاتعلق بھی پاکستان سے ہے اوروہ ابوظہبی میں ڈرائیورہے ۔گرفتاری کے بعد ملزم نے اعتراف کیاکہ میں نے بچے کواس لئے قتل کیاکہ وہ میری بہن اوراس کے خاوندکے رشتے میں رکاوٹ بناہواتھاجس کےلئے میں نے اس کوقتل کردیا
تاکہ یہ رکاوٹ ہمیشہ کےلئے ختم ہوجائے ۔جبکہ قتل ہونے بچے کے والد مجید جنجوعہ کا تعلق پاکستان سے ہے اور بچے کانام اذان ہےجو اس کی پہلی بیوی سے تھاجس جوروس سے تعلق رکھتی ہے ۔ مجیدجنجوعہ کی شادی اس روسی خاتون سے تب ہوئی جب وہ روس ڈاکٹریٹ کررہاتھا۔مجید جنجوعہ اوراس کی بیوی ایک ساتھ نہیں رہتے تھے جبکہ اذان کی والد ہ بھی اپنے بیٹے کوملنے روس سے ابوظہبی آتی رہتی تھی ۔پولیس کی تحقیقات کے مطابق قاتل مقتول کاقریبی رشتہ دارجبکہ اس کی سوتیلی ماں کے بھائی کوبھی گرفتارکرلیاگیاہے جس نے اپنے جرم کوتسلیم بھی کیاہے ۔ابھی تک بچے کاپوسٹ مارٹم ہواہے اوراس کوپاکستان روانہ کیاجائے اورتدفین اس کے آبائی شہرسیالکوٹ میں ہوگی ۔واضح رہے کہ قاتل نے بچے کو خاتون کا بھیس بدل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کو قتل کرنے کے بعد اس کوعمارت کی چھت پر پھینک دیا تھاجب کہ پولیس نے اس قتل کاسراغ لگالیااوراب اس کے بارے میں مزیدتحقیقات کی جارہی ہیں کہ آیااس نے کوئی اورتوایساہی سنگین جرم تونہیں کیاہے ۔یواے ای کے قوانین کے تحت قتل کی سزاموت ہے ۔بچے کے والد مجیدجنجوعہ کاکہناہے کہ وہ اپنے بیٹے کے قتل پرشدید غم میں ہے اوروہ کسی صورت بھی قاتل کومعاف نہیں کرے گا۔دوسری طرف اذان کی روسی والدہ بھی ابوظہبی پہنچ گئی ہے اوروہ بھی اپنے بچے کے قتل پرغم سے نڈھال ہے ۔گیارہ سالہ اذان کی لاش کواس کے آبائی شہرسیالکوٹ لانے کےلئے تیاریاں کی جارہی ہیں ۔