مقبوضہ بیت المقدس (آئی این پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے دورے پر اپنی اہلیہ ،بیٹی اور داماد کے ساتھ دیوار گریہ پر حاضری دی جس کے بعدٹرمپ اس مقام کادورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے دورے پر اپنی اہلیہ ،بیٹی اور داماد کے ساتھ دیوار گریہ پر حاضری دی ۔ اس سے پہلے انہوں نے کھربوں ڈالر کے معاہدے کرنے والے
پہلے امریکی صدر کے طور پر بھی اپنا نام لکھوایامگر مقبوضہ بیت المقدس میں اپنی اہلیہ میلانیا، بیٹی ایوانکا اور داماد جیرڈ کشنر کے ساتھ دیوار گریہ کا دورہ کرکے اپنا نام متنازع ترین امریکی صدر کے طور پر لکھوا لیا ہے۔یہ معاملہ اتنا حساس تھا کہ ٹرمپ کے دورہ شروع ہونے سے پہلے ہی امریکی حکام نے یہ کہنے سے انکار کردیا تھا کہ دیوار گریہ اسرائیل کا حصہ ہے اور یہاں تک بھی ہوا کہ دیوار گریہ کے دورے کے وقت بھی ان کے ساتھ کوئی اسرائیلی رہنما موجود نہیں تھا۔اس دوران ٹرمپ اور ان کے اہلخانہ نے یہودیوں کی روایتی ٹوپی بھی پہنی۔ان کی بیٹی ایوانکا جو راسخ العقیدہ یہودی ہیں ، انہوں نے دورے کے بعد کہا کہ اپنے عقیدے کی مقدس ترین زیارت پر آنا ان کے لیے بہت معنویت کا حامل ہے۔دیوار گریہ کا دورہ 2008 میں سابق امریکی صدر بارک اوباما نے بھی کیا تھا مگر اس وقت وہ امریکی صدر نہیں تھے۔ مقبوضہ بیت المقدس کے اس علاقے پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کیا تھا جسے آج تک بین الاقوامی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ۔مقبوضہ بیت المقدس میں اپنی اہلیہ میلانیا، بیٹی ایوانکا اور داماد جیرڈ کشنر کے ساتھ دیوار گریہ کا دورہ کرکے اپنا نام متنازع ترین امریکی صدر کے طور پر لکھوا لیا ہے۔یہ معاملہ اتنا حساس تھا کہ ٹرمپ کے دورہ شروع ہونے سے پہلے ہی امریکی حکام نے یہ کہنے سے انکار کردیا تھا کہ دیوار گریہ اسرائیل کا حصہ ہے