اسلام آباد(آئی این پی) گیلپ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن سے منسلک تحقیقی ادارے گیلپ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے کہا کہ چین پاکستان کا حقیقی معنوں میں برادر ملک ہے اور یہ بات وہاں کے تعلیمی نصا ب میں پڑھائی جاتی ہے ، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس کا الحاق دنیا کی ابھرتی معیشت کے ساتھ ہوا ہے ،چین کی پاکستان کے ساتھ دوستی ہے کے ساتھ ساتھ مفادات بھی ہیں ،
پاکستان واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین کی تجارت کم اور دوستی زیادہ تھی۔ اب پچھلے 10 سالوں میں پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں چین نمبر ون ہے ،ہمیں مدد دینے سرمایہ کاری کرنے میں پہلے نمبر پر ہے ، چین دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت اور دوسرے تعلقات کو الگ رکھتا ہے، سی پیک کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، ہمیں اتفاق رائے کے ساتھ چلنا چاہیے، ظہور اسلا م کے وقت چین کے بادشاہ نے دین اسلام کو درست مانتے ہوئے 14ہجری میں صحابہ کرام کو اپنے ملک میں سرکاری طور پر کام کی اجازت دی ، چینی لوگ جلد گھلنے ملنے والے ہیں ، سا ری دنیا کی آمدن کا 18 فیصد چین کما رہا ہے اور مستقبل میں اس سے بھی زیادہ کمائے گا، چین کی بھارت ، جاپان ، تائیوان ، ویت نام ااور جنوبی کوریا سے مخاصمت ہے۔بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں پاک چین تعلقات ، سی پیک اور اس کے اثرات سمیت دیگرا مور پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے ڈاکٹر شفیع نے کہاکہ میں نے 20 دن میں چائنہ کے 6 بڑے شہر گھومے ہیں ۔ چین کے مشرق میں وہ شہر ہے جہاں پر بہت زیادہ پروڈکشن ہوتی ہے۔ چین کے مشرق میں شنگھائی اور ہانگ زو شہر ہیں وہاں پر کئی ہزار پاکستانی بھی اب آباد ہیں۔ شنگھائی اور ہانگ زو کے درمیان ایک چھوٹا شہر ایوو ہے جہاں سے ٹرین لندن کیلئے چلائی گئی ہے جو 11 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کر کے لندن پہنچتی ہے۔
ایوو شہر کی ایک ہی مارکیٹ میں 50 ہزار دکانیں ہیں۔ سربراہ گیلپ پاکستان نے کہاکہ یہ دکانیں بظاہر پرچون کی دکانیں لگتی ہیں مگر آرڈرز کنٹینرز کے حساب سے ہوتے ہیں۔ چائنہ کی مردم شماری کے حساب سے اس شہر کو دیہات میں شامل کیا جاتا ہے۔ چینی کے ہر شہر میں مجھے مسلمان ملے۔ چینی لوگ بہت جلدی ہم سے گھل مل جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا شہر شیعان ظہور اسلام کے وقت چین کا دارالخلافہ تھا اور وہاں چین کے بادشاہ سے 14 ہجری میں صحابہ نے ملاقات کی اور دین اسلام پیش کیا۔ وہاں پر مسجد میں یہ سب تحریر ہیں۔ اس بادشاہ نے کہاکہ میں توخود مسلمان نہیں ہو رہا مگر یہ ایسا دین ہے جو مجھے درست لگتا ہے اس لئے آپ لوگ کو سرکاری طور پر یہاں کام کرنے کی اجازت ہے۔ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے کہاکہ جس مسجد میں یہ سب تحریر تھا وہ آج سے 12 سو سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد میں سابق صدور ضیاء الحق ، پرویز مشرف اور ‘ سابق صدر و وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم کی تصاویر بھی لگی ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ چین میں جس کو بھی بتایا کہ میں پاکستان سے ہوں تو وہ کہتے تھے کہ آپ ہمارے برادر کنٹری سے ہیں جس سے مجھے لگتا ہے کہ چین کے نصاب میں یہ بات پڑھائی جاتی ہے کہ پاکستان چین کا برادر ملک ہے۔ سربراہ گیلپ پاکستان نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ مشرق سے مغرب کو معاشی برتری سن 1500 کے بعد ملی ہے۔
پوری دنیا کی آمدن کا 18 فیصد چین کما رہا ہے اور مستقبل میں اس سے بھی زیادہ کمائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس کا الحاق دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کے ساتھ ہوا ہے۔ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے کہا کہ چین کی پاکستان کے ساتھ دوستی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے مفادات بھی ہیں۔ چین کے ہمسائے ممالک کے ساتھ مخاصمت بھی ملتی ہے جس میں بھارت ‘ جاپان ‘ جنوبی کوریا ‘ تائیوان اور ویت نام شامل ہیں۔ ان سب ممالک کی چین کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارت بھی ہوتی ہے مگر وہ صحیح معنوں میں آپس میں دوست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین کی تجارت کم تھی مگر دوستی زیادہ تھی۔ اب پچھلے 10 سالوں میں اقتصادی تعلقات میں چین نمبر ون ہے۔ ہمیں مدد دینے میں بھی وہ نمبر ون ہے۔ ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کرنے میں پہلے نمبر پر ہے ۔ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے کہا کہ چین دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت اور دوسرے تعلقات کو الگ رکھتا ہے۔ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، ہمیں اتفاق رائے کے ساتھ چلنا چاہیے۔ پاکستان کی کسی یونیورسٹی میں بھی جائیں تو وہ سٹڈی نہیں کروائی جا رہی جو ہونی چاہیے۔