دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت اورمتحدہ عرب امارات میں نئے تعلقات کاآغازہوتے ہی دونوں ممالک نے اپنے رنگ دکھاناشروع کردیئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روزیواے ای کے ولی عہدبھارت کے دورے پرپہنچے ہیں اوردونوں ممالک کے درمیان دفاع سمیت کئی معاہدوں پردستخط ہوئے ہیں اورمتحدہ عرب امارات کے سربراہ بھارتی یوم جمہوریہ پرمختلف تقریبات میں مہمان خصوصی بھی ہونگے
دوسری طرف بھارت سے دوستی کی نئی پینگیں بڑھانے پردبئی کی دنیابھرمیں معروف بلندترین عمارت برج خلیفہ پربھارتی یوم جمہوریہ کی وجہ سے اس پربھارتی پرچم کولہرادیاگیاہے جس پرکئی ممالک کے شہریوں نے امارات حکومت کےاس کام پرحیرانگی کااظہارکیاہے ۔قبل ازیں یو اے ای کے ولی عہد زید النہیان ایک بڑے وزارتی اور کاروباری وفد کے ہمراہ بھارت پہنچے ہیں جہاں وہ نریندر مودی کے ساتھ وفد کی سطح پر بات چیت کریں گے ۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کا ایجنڈا سر فہرست ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھارت میں تاریخی 75 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور یہ رقم پاکستانی کرنسی میں تقریباََ 78 کھرب روپے بنتی ہے۔ بھارت اور متحدہ عرب امارات میں ایک جامع سٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر بھی دستخط ہوںگےعلاوہ ازیں دونوں فریقین دفاعی اور بحری نقل و حمل پر معاہدوں پر دستخط کریں گے۔اماراتی وزارت خارجہ کے حکام نے تصدیق کی UAE ایک دفاعی پارٹنر کے لئے تلاش کر رہا ہے اور دورے کے دوران بھارت کا اسلحہ، بکتر بند گاڑیوںاور طیاروں کی مشترکہ پیداوار کو دیکھنے کے لئے پیش کرے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے پر اتوار 16 اگست 2016کو ابوظہبی پہنچے تھے۔ گزشتہ 34 برس کے دوران یو اے ای کا دورہ کرنے والے وہ پہلے بھارتی وزیراعظم تھے۔متحدہ عرب امارات میں 2.6 ملین بھارتی شہری رہتے ہیں۔یہ تعداد نہ صرف سات ریاستوں کے اتحاد پر مشتمل اس ملک کی مقامی آبادی سے زائد بنتی ہے بلکہ اس ملک کی مجموعی آبادی کا تقریباً ایک تہائی ہے۔