اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )اوبامادورکےاختتام پرامریکاروس سردجنگ کاآغاز ہوگیا،ماسکومیں اپنےسفارتکاروں کوہراساں کرنےکےالزام میں امریکانے35 روسی سفارتکاروں کوملک چھوڑنےکاحکم دیدیا ۔امریکا نے 2روسی انٹیلی جنس ایجنسیوں پربھی پابندیاں عائدکردی ہیں ،ادھر روس نے کہا ہے کہ ان اقدامات سے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچے گا ۔نجی ٹی جیو نیوز کے مطابق امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت اور ماسکو میں امریکی سفات کاروں کو ہراساں کیے جانے کے بعد روس کے 35 سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دےدیا ہے ۔نیویارک اور میری لینڈ میں روس انٹیلی جنس ایجنسیز کے2 کمپائونڈز کو بھی بند کرنے کا حکم جاری کیا گیاہے ۔وائٹ ہاؤس کے مطابق ان اقدامات کی منظوری صدراوبامانے دی ہے ۔امریکی ایوان نمائندگان کے ری پبلیکن اسپیکر پال ریان کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف اقدامات لگنے ہی چاہئے تھے کیونکہ ماسکو کافی عرصے سے امریکی مفادات کے خلاف کارروائیوں میں ملوث تھا ۔روسی دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں امریکی اقدامات کو دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ماسکو کا نہیں خیال کہ صدارت سنبھالنے کے بعد ٹرمپ ان پابندیوں کو برقرار رکھیں گے، روسی پارلیمنٹ نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہےنومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کے نامزد کردہ پریس سیکریٹری شون اسپائسر کا کہنا ہے کہ اگر اوباما انتظامیہ کے پاس انتخابات میں روسی مداخلت کے ثبوت ہیں تو انہیں عوام کے سامنے لایا جائے ورنہ خاموش رہا جائے ۔