بیروت(مانیٹرنگ ڈیسک) شام کے شہر حلب میں محصورین کے انخلاء کے لیے آنے والی بسوں کو مسلح افراد نے نذر آتش کردیا۔تاہم سینئر ملٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے سے حلب سے لوگوں کے متوازی انخلاء میں رکاوٹ نہیں ڈلنی چاہیئے۔واضح رہے کہ حلب میں جاری شدید لڑائی کے باعث یہاں سے ہزاروں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں تاہم اس مقصد کے لیے آنے والی کم از کم 20 بسوں پر 2 درجن سے زائد مسلح افراد نے حملہ کرکے انھیں جلا دیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مسلح افراد نے ڈرائیوروں کو بسوں سے نیچے آنے کو کہا اور گاڑیوں پر فائرنگ کرنے کے بعد انھیں آگ لگا دی۔ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں کی جاسکی، تاہم شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک آبزوریٹری گروپ کے مطابق یہ باغیوں کا کام ہوسکتا ہے جو لوگوں کے انخلاء کی وجہ سے پریشان ہیں۔مانیٹرنگ گروپ کے مطابق القاعدہ سے معاہدے سے قبل النصرہ فرنٹ کے نام سے جانی جانے والی فتح الشام فرنٹ لوگوں کے انخلاء کے معاملے پر احرار الشام سے اختلاف رکھتی ہے۔تاہم ملٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے سے انخلاء کا عمل متاثر نہیں ہونا چاہیے، ‘معاہدے کی پاسداری کے حوالے سے ایک اجتماعی خواہش موجود ہے اور تمام مشکلات کا حل نکالا جانا چاہیئے’۔اتوار 18 دسمبر کو درجنوں بسیں مشرقی حلب میں داخل ہوئیں تاکہ وہاں محصور سیکڑوں افراد کو نکالا جاسکے۔