ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چین نے امریکہ کی ایسی کیا چیز پکڑ لی کہ امریکہ میں ہلچل مچ گئی

datetime 17  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن)امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سمندری حدود میں ایک زیر آب کام کرنے والے ڈرون کو واپس کرنے کے لیے انھوں نے چین سے باقاعدہ طور پر درخواست کی ہے۔امریکہ کا الزام ہے کہ چین کی بحریہ نے جمعرات کو ساوتھ چائنا سی’ بحیر جنوبی چین میں ایک امریکی زیر آب تحقیقات کرنے والے ڈرون کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی بحری جہاز یو ایس این ایس بوڈچ سمندری سطح کا سروے کرنے والا شپ اس ڈرون کو نکالنے والا تھا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس آبی ڈرون کو اوشن گلائڈر کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانی میں نمکیات اور اس کے درجہ حرارت کا تجزیہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔امریکی وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان کپٹن جیف ڈیوس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ یہ زیر آب چینلز کے نقشے حاصل کرنے کے ایک پروگرام کا حصہ ہے جو کوئی خفیہ کارروائی نہیں ہے۔پینٹاگان میں ہونے والی ایک پریس بریفنگ کے دوران کپٹن ڈیوس نے کہا کہ یہ ڈرون چین نے پکڑ لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیر جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا‎
انھوں نے کہا کہ یہ یو یو وی یا انڈر واٹر وہیکل قانونی طور پر بحیر جنوبی چین میں زیر آب دفاعی سروے کر رہا تھا۔انھوں نے کہا کہ یہ اس پر واضح الفاظ میں تحریر تھا کہ یہ امریکہ کی ملکیت ہے اور اس کو پانی سے نکالا نہیں جا سکتا۔امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ واقع بحیرہ جنوبی چین میں فلپائین کی فوج بندرگاہ سوئبک بے سے پچاس میل شمال مغرب کی جانب پیش آیا۔پینٹاگان کے بیان کے مطابق چینی بحریہ کا ایک جہاز اے ایس آر 510۔ نے امریکی جہاز بوڈچ سے پانچ سو گز کے فاصلے پر آ کر ایک چھوٹی کشتی سمندر میں اتاری اور اس ڈرون یا یو یو وی کو اٹھالیا۔اس بیان میں کہا گیا کہ امریکی جہاز بوڈچ نے چینی بحری جہاز سے ریڈیو کے ذریعے رابطہ کر کے اس ڈرون کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس کو نظر انداز کر دیا گیا۔کیپٹن ڈیوس کا کہنا ہے کہ ایک پیشہ ور بحریہ سے اس طرح کے رویے کی امید نہیں کی جاتی۔اس واقعے سے امریکہ میں چین کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کے بارے میں تشویش بڑھے گی۔ایک امریکی تھنک ٹینک نے اسی ہفتے اطلاع دی ہے کہ چین اس خطے میں بنائے گئے مصنوعی جزیروں پر دفاعی اور فوجی آلات اور ہتھیار نصب کر رہا ہے‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…