اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موریطانیہ کے مفتی اعظم نے ایران کے خلاف فتویٰ جارے کرتے ہوئے اپنے ملک سے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق عرب ملک موریطانیہ کے مفتی اعظم نے ایران کے خلاف فتویٰ جاری کر دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک میں ایران کا دخل انداز ہونا اسرائیل سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ موریطانیہ فوری طور پر ایران سے تعلقات قطع کرلے۔
موریطانیہ کے مفتی اعظم صدر محمد بن عبدالعزیز نے کہا کہ ایران کی جانب سے شیعہ مذہب کی اشاعت کے خلاف ہر صورت سدباب کیا جائے گا۔ ایران کی جانب سے کی جانے والی سازشوں کا پوری طرح سے مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو جرات مندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے عرب ممالک میں کی جانے والی دخل اندازی اور شیعہ مذہب کی ترویج کے لئے کی جانے والی کی جانے والی ان کی کوششیں کسی صورت قابل قبول نہیں۔ موریطانیہ مفتی اعظم نے اس سے قبل عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی ایران سے تعلقات قطع کرنے کے لئے موریطانیہ کی حکومت پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ایران یا کسی دوسرے ملک سے سفارتی تعلقات قطع کرنے کے بعد جنگ کا اعلان کر دیا جائے مگر اپنے مقدسات اور مذہب پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے ان کا کہنا تھا کہ اپنے مذہب کے دفاع کے لئے ہر ممکن حد تک جائیں گے۔