جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لندن چھوڑ کر مت جائیں ٗ لند ن کے میئر کا غیر ملکیوں کے نام پیغام

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (انیٹرنگ ڈیسک) لندن کے میئر صادق خان نے وہاں رہنے والے غیر ملکیوں کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ لندن چھوڑ کر مت جائیں۔بی بی سی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں لندن کے میئر صادق خان نے کہاکہ لندن ایک کثیر النسلی شہر ہے ٗیہاں مسلمان، عیسا ئی، یہودی، سکھ اور ہندو سب ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک متحد شہر ہے مگر بدقسمتی سے ریفرینڈم کے بعد اعداد و شمار اور لوگوں سے بات کرنے سے پتہ چلا ہے کہ نسل پرستی پر مبنی نفرت اور نسلی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔صادق خان نے کہا کہ میں نے پولیس کمشنر سے بات کی ہے اور ہم ایسے جرائم کو برداشت نہیں کریں گے ٗاگر کسی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آ ئے تو انھیں فوراً رپورٹ کرنا چاہیے اور جو بھی ملوث ہوا انھیں سزا ملے گی۔برطانیہ کے یورپ سے نکلنے کے فیصلے کے بعد ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا پیدا ہوگئی ہے اس سے لندن کے کاروبار پر بھی تو اثر پڑے گا؟
اس سوال کے جواب میں صادق خان کا کہنا تھا کہ لندن پھر بھی ایک عظیم شہر رہے گا اور ہم پھر بھی سب کو خوش آمدید کہیں گے میں قابل لوگوں کو کہوں گا کہ چھوڑ کر نہیں جائیں انھوں نے برطانوی پرائم منسٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ جب وہ یورپی یونین سے بات چیت کریں تو لندن بھی ان مذاکرات میں شامل ہو۔کسی بھی بڑے مغربی شہر کے پہلے مسلمان میئر بننے کے بعد بعض لوگوں کے خیال میں صادق خان لیبر پارٹی کے لیڈر بھی بن سکتے ہیں ٗ اس پر صادق خان نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ انھیں بطور میئر کام کرنا اچھا لگ رہا ہے اور فی الحال ان کیلئے یہی بہتر ہے ٗ صادق خان کا پسندیدہ جملہ ہے مائی نیم از خان اینڈ آئی ایم دا میئر آف لندن۔تو کیا مستقبل میں ہمیں یہ بھی سننے کو مل سکتا ہے کہ مائی نیم از خان اینڈ آئی ایم دا پرائم منسٹر آف یو کے؟اس کے جواب میں صادق خان پہلے تو خوب ہنسے اور پھر کہا کہ آپ کے تعریفی کلمات کا شکریہ تاہم اس سوال کا جواب ہے اسلام علیکم۔جب یہی سوال ان سے دوسرے انداز میں پوچھا گیا کہ کیا ایک مسلمان مستقبل میں برطانیہ کا پرائم منسٹر بن سکتا ہے؟ تو صادق خان کا کہنا تھا کہ یقیناًبن سکتا ہے لیکن میں اس وقت لندن کا میئر ہوں اور یہ جاب جاری رکھنا چاہوں گا۔انڈین نژاد میئر کو نائب چننے کے فیصلے پر صادق خان نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ لندن میں مذہب اور رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر ٹیلنٹ کو فروغ دیا جائے۔
صادق خان نے کہاکہ میرے ڈپٹی میئر راجیش انڈیا سے ہیں ٗوہ جب اس ملک میں آئے تو ان کے پاس جیب میں صرف دو سو پاؤنڈز تھے اور آج وہ کروڑ پتی ہیں کیونکہ لندن میں آپ محنت کر کے اپنی زندگی بدل سکتے ہیں، راجیش کی طرح کا ٹیلنٹ ہمیں لندن میں چاہیے، اور دیکھیں لوگ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ انڈین اور پاکستانی نژاد بہترین دوست بن سکتے ہیں۔لیبر پارٹی کے لیڈر جیریمی کوربن کو مستعفی ہو جانا چاہیے یا نہیں؟ اس پر صادق خان نے مسکراتے ہوئے کہاکہ اسلام علیکم اور عید مبارک۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…