بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

ترکی کیخلاف جرمن پارلیمان میں قرار داد منظور، دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ

datetime 2  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن/انقرہ(آئی این پی)جرمنی کی پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران عثمانی ترکوں کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کا قتلِ عام نسل کشی تھی دوسری جانب ترکی نے جرمنی کے ایوانِ زیریں کی اس قرارداد کی سخت مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔آرمینیا کا دعویٰ ہے کہ 1915 میں 15 لاکھ آرمینی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ یہ تعداد بہت کم تھی اور اسے نسل کشی نہیں قرار دیا جا سکتا۔فرانس اور روس سمیت 20 سے زیادہ ممالک 1915 میں ہونے والی ان ہلاکتوں کو نسل کشی مانتے ہیں۔ترکی اس بات کی تردید کرتا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران آرمینی باشندوں کی ہلاکتیں کسی منظم سازش کا حصہ تھیں۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلطنتِ عثمانیہ کے زوال کے وقت ترک باشندے بھی ہلاک ہوئے تھے۔جرمن چانسلر انجیلامیرکل اس رائے شماری کے دوران پارلیمان میں موجود نہیں تھیں لیکن ان کی جماعت کرسچیئن ڈیمو کریٹس سمیت تمام جماعتوں نے اس قرارداد کی حمایت کی۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمن چانسلر کو فون کر کے خبردار کیا تھا کہ اگر یہ قرارداد منظور ہوئی تو دونوں ملکوں کے تعلقات خراب ہوں گے۔قرارداد میں لفظ ’نسل کشی‘ استعمال کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنی، جو اس وقت سلطنتِ عثمانیہ کا اتحادی تھا، اس کے لیے کچھ حد تک خود کو بھی ذمہ دار سمجھتا ہے کہ وہ اس نسل کسی کو روکنے کے لیے کچھ نہ کر سکا۔اس قرارداد کا وقت درست نہیں ہے کیونکہ یورپی یونین کو پناہ گزینوں سے نمٹنے میں ترکی کی مدد کی ضرورت ہے۔مارچ میں ہونے والے معاہدے کے مطابق ترکی یونانی جزیروں پر آنے والے شامیوں سمیت تمام پناہ گزینوں کو واپس لے گا جس کے بدلے میں یورپی یونین کی جانب سے ترکی کو مالی امداد اور یورپ کے زیادہ تر ممالک میں بغیر ویزا سفر کی اجازت ہو گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…