منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

ترکی کیخلاف جرمن پارلیمان میں قرار داد منظور، دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ

datetime 2  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن/انقرہ(آئی این پی)جرمنی کی پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران عثمانی ترکوں کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کا قتلِ عام نسل کشی تھی دوسری جانب ترکی نے جرمنی کے ایوانِ زیریں کی اس قرارداد کی سخت مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔آرمینیا کا دعویٰ ہے کہ 1915 میں 15 لاکھ آرمینی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ یہ تعداد بہت کم تھی اور اسے نسل کشی نہیں قرار دیا جا سکتا۔فرانس اور روس سمیت 20 سے زیادہ ممالک 1915 میں ہونے والی ان ہلاکتوں کو نسل کشی مانتے ہیں۔ترکی اس بات کی تردید کرتا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران آرمینی باشندوں کی ہلاکتیں کسی منظم سازش کا حصہ تھیں۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلطنتِ عثمانیہ کے زوال کے وقت ترک باشندے بھی ہلاک ہوئے تھے۔جرمن چانسلر انجیلامیرکل اس رائے شماری کے دوران پارلیمان میں موجود نہیں تھیں لیکن ان کی جماعت کرسچیئن ڈیمو کریٹس سمیت تمام جماعتوں نے اس قرارداد کی حمایت کی۔ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمن چانسلر کو فون کر کے خبردار کیا تھا کہ اگر یہ قرارداد منظور ہوئی تو دونوں ملکوں کے تعلقات خراب ہوں گے۔قرارداد میں لفظ ’نسل کشی‘ استعمال کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنی، جو اس وقت سلطنتِ عثمانیہ کا اتحادی تھا، اس کے لیے کچھ حد تک خود کو بھی ذمہ دار سمجھتا ہے کہ وہ اس نسل کسی کو روکنے کے لیے کچھ نہ کر سکا۔اس قرارداد کا وقت درست نہیں ہے کیونکہ یورپی یونین کو پناہ گزینوں سے نمٹنے میں ترکی کی مدد کی ضرورت ہے۔مارچ میں ہونے والے معاہدے کے مطابق ترکی یونانی جزیروں پر آنے والے شامیوں سمیت تمام پناہ گزینوں کو واپس لے گا جس کے بدلے میں یورپی یونین کی جانب سے ترکی کو مالی امداد اور یورپ کے زیادہ تر ممالک میں بغیر ویزا سفر کی اجازت ہو گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…