انقرہ(نیو زڈیسک) ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد آؤلو نے کہا ہے کہ نئے آئین کا مسودہ ملک میں سیکولرازم کی ضمانت دے گا۔ ترک پارلیمان کے اسپیکر اسماعیل کامران کی طرف سے رواں ہفتے کہا گیا تھا کہ مسلم اکثریتی ملک ترکی کو ایک مذہبی آئین کی ضرورت ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد ترکی میں سیکولرازم کے حق میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو ترک وزیراعظم نے اپنی حکمران جماعت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکولرازم نئے آئین کا حصہ ہو گا جس میں ہر شہری کو اپنے مذہب اور ایمان پر عمل کرنے کی آزادی کی ضمانت ہو گی اور جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ریاست تمام گروپوں سے یکساں فاصلے پر ہو۔