الخلیل (نیوزڈیسک) غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع مسلمانوں کی تاریخ جامع مسجد ابراہیمی کو یہودیوں کے مذہبی تہوار ”عیدالفصح“ کے دوران دو روز کےلئے بند کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹر حفظی ابو اسنینہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں ایک نوٹس موصول ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ 25 اور 26 اپریل سوموار اور منگل کے ایام میں مسجد ابراہیمی میں یہودی آبادکار عیدالفصح کی تقریبات منعقد کریں گے۔ اس دوران فلسطینیوں کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ محکمہ اوقاف نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی نمازیوں کےلئے مسجد ابراہیمی بند کئے جانے کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔ الشیخ ابو اسنینہ نے کہا کہ فلسطینی نمازیوں کو مسجد ابراہیمی میں داخل ہونے سے روکنا مذہبی اشتعال انگیزی ہے اور فلسطینی قوم اسے قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہودیوں کا مذہبی تہوار محض ایک ڈھونگ ہے۔ اسرائیل اس طرح کے مواقع کی آڑ میں فلسطینیوں کو مسجد ابراہیمی سے دور رکھنے کی مذموم سازشیں کررہا ہے۔

























