واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی انسداد دہشت گردی کے مرکز کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ داعش تنظیم میں 95فیصد شریعت سے ناواقف جبکہ 90فیصدکو جہاد کا تجربہ تک نہیں ہے ،امریکی ٹی وی کے مطابق گزشتہ ماہ داعش تنظیم کے ایک منحرف رکن کی جانب سے افشا کیے جانے والے تنظیمی دستاویزات کے ذریعے نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق 2013 اور 2014 کے دوران داعش تنظیم میں سب سے زیادہ سعودی باشندوں نے شمولیت اختیار کی جن کی تعداد 579 رہی۔ ان کے بعد 559 تیونسی، 240 مراکشی اور151 مصری باشندوں کی تعداد نمایاں رہی۔رپورٹس کے مطابق اسی عرصے کے دوران داعش میں شامل ہونے والے سب سے زیادہ غیرعرب باشندے ترکی کے تھے جن کی تعداد 212 رہی۔ اس کے بعد141 روسی، 49 فرانسیسی، 38 جرمن اور26 برطانوی تھے، 70 ملکوں کے رضاکاروں پر مشتمل اس فہرست میں کوئی بھی امریکی شہری شامل نہیں ہے۔ امریکی انسداد دہشت گردی کے مرکز کی جانب سے جاری رپورٹ میں2013-14کے دوران شام اور عراق میں داعش کی صفوں میں شامل ہونے والے 4600 سے زیادہ افراد کے کوائف کا تجزیہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران تنظیم سے جڑنے والوں میں 61فیصدغیرشادی شدہ اور 30فیصدشادی شدہ ہیں۔ ان کے علاوہ 6 طلاق یافتہ مرد بھی تھے جن میں بعض ایک یا اس سے زیادہ بچوں کے باپ بھی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان رضاکاروں میں سے 90فیصد کے پاس جہاد کا تجربہ نہیں تھا اور صرف10فیصدایسے تھے جو جہادی ماضی میں جہادی رہ چکے ہیں یہ لوگ شام، لیبیا اور افغانستان میں لڑائی میں شرکت کر چکے ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ داعش سے منسلک ہونے والے صرف پانچ فیصد رضاکار شریعت کے بارے میں معلومات رکھتے تھے۔ اس کے مقابل 70% اسلامی شریعت اور اس کی تفصیلات سے غیرمانوس تھے۔ اس کے علاوہ 12% کا کہنا تھا کہ وہ خودکش حملوں کے لیے تیار ہیں جب کہ ان میں 89% نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ لڑائی میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔