برسلز(نیوزڈیسک) یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر ترکی مہاجرین کے بحران سے متعلق ڈیل میں طے کردہ تمام شرائط پر عمل درآمد یقینی بناتا ہے تو اس کے شہریوں کو جون کے آخر سے یورپی یونین میں ویزے کے بغیر سفر کی اجازت ہو گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کیک مطابق یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں منصوبے کی حتمی منظوری چار مئی کو دی جا سکتی ہے۔ یورپی یونین اور ترکی کے درمیان گزشتہ ماہ ہونے والی ڈیل پر عمل درآمد سے متعلق ایک رپورٹ میں یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ ترکی مہاجرین کو یونان کے سفر سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے، تاہم ترکی کو اس سلسلے میں مزید وسائل اور عزم کی ضرورت ہے، تاکہ یونان میں موجود مہاجرین کی ترکی واپسی ممکن ہو اور ترکی میں موجود شامی مہاجرین کو اسی نسبت سے براہ راست یورپ میں بسایا جا سکے۔یورپی کمیشن نے فی الحال یہ نہیں بتایا کہ ترک شہریوں کے ویزا فری داخلے کے لیے طے کردہ 72 نمبروں میں سے ترکی کتنے حاصل کر چکا ہے، تاہم اس رپورٹ میں متعدد ایسے معاملات کا ذکر کیا گیا ہے، جن پر ترکی کو مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کی درخواستوں کے کے بیک لاگ کو کم کرے، تمام مہاجرین کو مقامی منڈیوں میں کام کرنے کی قانونی اجازت دی جائے اور ایسے ممالک کے شہریوں کے لیے اپنے ویزا کا حصول مشکل بنائے، جہاں سے مہاجرین یورپ پہنچ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپی کمشین نے انقرہ حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے اور یورپی یونین کے رکن ملک قبرص کے شہریوں کے ساتھ غیرمساویانہ سلوک بند کرے۔ واضح رہے کہ ترکی نے اب تک قبرص کو تسلیم نہیں کیا ہے، جب کہ شمالی قبرص پر ترک نواز حکومت قائم ہے۔