واشنگٹن(نیوزڈیسک) داعش تنظیم کے کمپیوٹر سے حاصل ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا کے 70 ملکوں سے تعلق رکھنے والے جنگجو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے سرگرم ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق داعش چھوڑ کر آنے والے ایک شخص نے گیارہ ہزار جنگجوؤں کے کوائف پر مشتمل ڈیٹا امریکی ٹیلی وڑن نیٹ ورک کے حوالے کیا اگرچہ ان میں سے آدھے نام ایسے تھے، جو دو دو بار لکھے گئے تھے۔امریکی ٹی وی نے یہ دستاویزات انسدادِ دہشت گردی کے مرکز سی ٹی سی (کمبیٹنگ ٹیررازم سینٹر) کے حوالے کر دی تھیں۔ یہ مرکز ویسٹ پوائنٹ کے فوجی زون میں واقع ہے لیکن امریکی ملٹری اکیڈمی سے آزاد رہ کر کام کرتا ہے۔اس ڈیٹا سے پہلے بھی اس سال آئی ایس کے اندر سے بڑے پیمانے پر معلومات لِیک ہو کر باہر آئی ہیں۔ڈیٹا کا موازنہ امریکی محکمہ دفاع کے ریکارڈ کے ساتھ کیاگیا اور تقریباً اٹھانوے فیصد ڈیٹا کی تصدیق کر دی۔ بھرتی ہونے والے جنگجوؤں نے رجسٹریشن کے یہ فارم عربی زبان میں پْر کیے ہیں اور کئی ایک پر ان فارموں کو جانچنے والوں کے نوٹس بھی ہیں۔ اس ڈیٹا کے مطابق انچاس افراد فرانس سے، اڑتیس جرمنی سے، تیس لبنان سے، چھبیس برطانیہ سے، گیارہ آسٹریلیا سے جبکہ سات کینیڈا سے آئی ایس میں بھرتی کے لیے گئے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکا سے کوئی ایک بھی نام ان میں شامل نہیں ہے۔ ان میں سے 1371 کا کہنا تھا کہ اْنہوں نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد نے بتایا کہ انہوں نے یونیورسٹی تعلیم حاصل کی ہے۔ تیس فیصد شادی شدہ جبکہ 61فیصد غیر شادی شدہ تھے۔