دمشق(نیوزڈیسک) لبنان میں مہاجر شامی دوشیزاؤں سے جسم فروشی کرانے کا انکشاف ہوا ہے ،جنگ سے تباہ حال شام کی ان نوجوان لڑکیوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ انہیں لبنان کے اچھے ہوٹلوں میں اچھی تنخواہوں پر ملازمت فراہم کی جا رہی ہے۔ ان میں زیادہ تر وہ لڑکیاں شامل ہیں، جن کے والد یا بھائی جنگ میں مارے گئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جونہی یہ لڑکیاں لبنان پہنچی تو ان کی سفری دستاویزات اور موبائل چھین لیے گئے۔ ان لڑکیوں کو بیروت کے شمال میں واقع دو ہوٹلوں میں بند کر دیا گیا اور انہیں جسم فروشی پر مجبور کیا گیا۔ اس کے بعد ان میں سے جس لڑکی نے بھی ایسا کرنے سے انکار کیا، اسے مارا پیٹا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی برہنہ تصاویر بھی بنائی گئیں۔دوسری جانب لبنانی فورسز نے چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے ان دونوں ہوٹلوں میں قید درجنوں شامی لڑکیوں کو آزاد کروایا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کاروبار میں ایک پورا گروپ شامل تھا، جو انتہائی منظم انداز میں یہ کام جاری رکھے ہوئے تھا۔ خواتین کو اسمگل کرنے والے اس گروہ کے پکڑے جانے پر لبنانی عوام بھی حیران تھے کہ ایک عرصے سے ایسا کیسے ہوتا رہا ہے؟پولیس بیان میں کہاکہ لڑکیوں کو اسمگل کرنے میں ملوث افرادکی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔