تہران(نیوز ڈیسک) ایران میں پچھلے تین روز سے جاری طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ملک کے کئی اضلاع میں سیلاب سے دسیوں دیہات زیرآب آگئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ۔ طوفانی بارشوں نے کے نتیجے میں اھواز کے علاقے میں موجود الدز ڈیم ٹوٹنے لگا جس کے نتیجے میں مزید جانی اورمالی نقصان کا اندیشہ ہے۔ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق دریائے الدز پر بنے الدز ڈیم میں کئی مقامات پر شگاف پڑنے سے ذزفول شہر اور کئی دیہات زیرآب آگئے ۔ بارشوں کے نتیجے میں کم سے کم 9 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں اب تک کم سے کم 600 افراد بے گھرہوئے ہیں۔ ایران کے امدادی دارے ہلال احمر کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں کا سلسلہ پچھلے تین روز سے جاری ہے جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے۔ صوبہ الاھواز کے ڈپٹی گورنر عبدالحسین بورکنی کا کہنا تھا کہ الدز ڈیم کے بعض حصے ٹوٹ چکے ہیں اور پانی کے ریلے آبادی میں داخل ہونے کے بعد تباہی پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ڈیم کے آس پاس کی آبادی کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ بورکنی کا کہنا تھا کہ دریائے الدز میں طغیانی کی کیفیت ہے اور ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد بڑی تعداد میں شہری اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔حکام نے دریائے الدز اور کارون کے آس پاس کیعلاقوں رہنے والے شہریوں بالخصوص شمالی صوبے الشوش کے شہریوں کو سیلابی ریلوں سے بچنے کیلیے فوری طورپر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی بھی پیش گوئی کی ہے۔