واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی حکام نے دعوی کیا ہے کہ دو روسی جنگی جہازوں نے امریکی میزائل شکن جہاز کے قریب 12 بار ’جارحانہ‘ پروازیں کیں تاہم ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔حکام کے مطابق دی سکوئی ایس یو 24 نامی جنگی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں امریکی میزائل شکن جہاز کے بہت قریب آ گئے تھے۔حکام کے مطابق ان جنگی جہازوں پر کوئی ہتھیار نہیں تھا اس لیے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ایک امریکی اہلکار نے پیر اور منگل کو رونما ہونے والے ان واقعات کو ’حالیہ زمانے میں سب سے زیادہ جارحانہ کارروائیوں میں سے ایک‘ قرار دیا۔امریکی میزائل شکن جہاز کے کمانڈر ڈونلڈ کک نے روسی جنگی جہازوں کی ان پروازوں کو ’جارحانہ کارروائی‘ قرار دیا۔امریکی حکام نے ایک بیان میں روسی جنگی جہازوں کی پروازوں کو’غیر محفوظ، ممکنہ طور پر اشتعال انگیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس سے کوئی بھی حادثہ رونما ہو سکتا تھا۔‘امریکی پورپیئن کمانڈ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جب یہ واقعہ رونما ہوا تو اس وقت امریکی کمانڈر ڈونلڈ کک فوجی ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ ڈرل کی مشقیں کر رہے تھے۔بیان کے مطابق ایک موقع پر روسی جنگی جہاز امریکی میزائل شکن جہاز سے 30 فٹ کے قریب آ گئے تھے۔روس کے جنگی جہازوں کا یہ اقدام سنہ 1970 کے اس معاہدے کی خلاف ورزی سمجھا جا سکتا ہے جس کا مطلب سمندر میں خطرناک حادثات کو روکنا تھا تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ امریکہ روس کے اس اقدام پر احتجاج کرے گا یا نہیں۔حکام کے مطابق اگلے دن کے اے 27 نامی روسی ہیلی کاپٹر نے میزائل شکن جہاز کے قریب نیچی پرواز کی جس کے بعد مزید روسی طیارے اس جہاز کے پاس سے گذرے۔روسی جنگی طیاروں کے اس علاقے سے واپس جانے تک فلائیٹ آپریشنز کو معطل کر دیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا ’ہمیں روسی کی غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں پر شدید تشویش ہے۔ ایسے واقعات سے دو ممالک کے درمیان غیر ضروری تناو¿ میں اضافہ اور کوئی حادثہ بھی رونما ہو سکتا
ہے۔
روسی طیاروں کی امریکی جہاز کے قریب،جارحانہ، پروازیں،امریکی کمانڈوز کے ہو ش اڑ گئے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں