بیجنگ(نیوزڈیسک) چین نے جی سیون ممالک کی طرف سے متنازعہ جزائر بارے بیان پراظہاربرہمی کرتے ہوئے گروپ میں شامل ملکوں کے سفیروں کو طلب کرلیااور اْن سے اس گروپ کے وْزرائے خارجہ کے مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین سے متعلق ایک حالیہ بیان کے حوالے سے شکایت کی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق چینی دارالحکومت بیجنگ میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان لْو کانگ نے روزانہ منعقد ہونے والی ایک پریس کانفرنس کو بتایا کہ چینی حکومت کے خیال میں جاپانی شہر ہیروشیما میں جی سیون کے وْزرائے خارجہ کے اجلاس کا حقیقت میں چین کے ساتھ کوئی تعلق ہی نہیں بنتا تھا۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق پھر لیکن جی سیون کے وْزرائے خارجہ کا بیان سامنے آنے کے بعد چین نے فیصلہ کیا کہ اس بیان کے کچھ حصے ’درست نہیں‘ ہیں اور ‘غلط فہمی پر مبنی‘ ہیں چنانچہ یہ ضروری تھا کہ چین اس پر اپنا موقف واضح کرتا۔لْو نے کہاکہ چنانچہ ہاں، ہم نے متعلقہ ممالک کے سفیروں کو طلب کیا اور اْنہیں اس معاملے میں چین کے موقف سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ ترجمان لْو کا کہنا تھا کہ ان سفیروں کو بھی وہی موقف بتایا گیا، جس کا اظہار چینی حکومت پہلے بھی کھلے عام کرتی رہتی ہے۔