انقرہ(نیوز ڈیسک)ترکی کی پولیس نے روس سے تعلق رکھنے والی مبینہ طور پر دہشت گرد گروپ داعش میں شامل ایک روسی نڑاد لڑکی کی تلاش شروع کی ہے اورمتعددمقامات پر چھاپے بھی مارے گئے ہیں تاہم انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ،جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ کسی اہم ہدف کی تلاش میں ہے جہاں وہ خود کش حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ترک اخبار کے مطابق روس کے شہر داغستان سے تعلق رکھنے وا لی کرسٹینا تیخونوفا نامی دوشیزہ کی عمر ابھی اٹھارہ سال بھی نہیں پائی کہ وہ داعش میں شمولیت کے لیے ترکی پہنچ چکی ہے۔ اس کے اقارب اور دوست احباب کا کہنا تھا کہ کریسٹیناجنت کی متلاشی ہے اور وہ خود کش بمبار بننے کے لیے داعش میں شامل ہونا چاہتی ہے۔ترک اخبار کے مطابق پولیس اس نوخیز لڑکی کی تلاش میں ہے جو روس کے شہر داغستان سے ترکی کے استنبول تک سفر کے بعد غائب ہوگئی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں شبہ ہے کہ داعش میں شمولیت کی غرض سے آنے والی لڑکی خود کش حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ اس لیے اس کا گرفتار کیا جانا ضروری ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق داعشی لڑکی روس کے داغستان سے ماسکو پہنچی اور وہاں سے استنبول پہنچنے کے بعد غائب ہوگئی ہے۔