تہران(نیوز ڈیسک) ایران کے بانی خمینی نے 1987 میں مکہ مکرمہ میں پیش آنے والے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیت المقدس سے دست بردار ہونا اور صدام حسین سے مصالحت ہمارے لیے آسان تر ہے لیکن سعودی عرب کو معاف نہیں کرسکتے ،عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تہران حکومت نے 1988 میں یعنی خمینی کے سعودی عرب کے خلاف بیان کے ایک سال بعد صدام کے ساتھ مصالحت کرلی تھی۔ اس موقع پر ایرانی نظام کے بانی مرشد نے دونوں ملکوں کے درمیان 8 سال تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد فائربندی کو قبول کرلیا۔ اس جنگ کے نتیجے میں ایران اور عراق کے لاکھوں فوجی اور شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔دونوں ملکوں نے انتہائی تیزی سے ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی اور تجارتی تعلقات بحال کیے۔ مذہبی مقامات کی زیارت کے واسطے دونوں ملکوں کے شہریوں کے لیے سرحد کھول دی گئی۔ بغداد اور تہران حکومت کے درمیان تعلقات اس حد تک بہتر ہوگئے کہ عراق نے پہلی خلیجی جنگ کے دوران ایران کو امریکی اور مغربی ممالک کی بمباری سے بچانے کے لیے اپنے 146 فوجی اور شہری طیارے بھیج دئیے۔ ایران بھیجے گئے یہ طیارے آج تک عراق کو واپس نہیں ملے۔رپورٹ کے مطابق 1987 میں خمینی کی تقریر میں کہا گیا تھاکہ ہم بیت المقدس سے دست بردار ہوجائیں صدام اور جس کسی نے بھی ہمیں نقصان پہنچایا ان سب کو معاف کردیں یہ سب ہمارے لیے حجاز (سعودی عرب) کی نسبت آسان ہے کیوں کہ حجاز کا مسئلہ دوسری نوعیت کا ہے یہ اہم ترین مسئلہ ہے اور ہم پر لازم ہے کہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس کے خلاف برسرجنگ ہوں اور تمام مسلمانوں اور دنیا کو اس کے خلاف اکٹھا کریں۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران ہمیشہ سے حج کے دینی فریضے کو مشرکین سے برا ت کے لوگو کے تحت ایک سیاسی ایونٹ قرار دیتا چلا آیا ہے۔ اسی حجت کی وجہ سے 1987 میں حج کے موقع پر مکہ مکرمہ میں ایرانی حاجیوں کے سیاسی مظاہروں کے نتیجے میں بہت بڑی انارکی دیکھنے میں آئی۔ سعودی رپورٹیں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ سعودی حکام نے خصوصی احکامات جاری کیے تھے کہ مظاہرین کے مقابلے میں تشدد کا سہارا ہر گز نہ لیا جائے اور فقط ان لوگوں کو روکا جائے تاکہ انارکی نہ پھیلے اور مختلف ملکوں کے بقیہ حجاج کرام کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ایران سعودیہ کا روزاول سے مخالف رہا ہے،عرب ٹی وی
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ
-
براہموس میزائلوں کے ڈپو کی تباہی کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہوگئی
-
انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں پڑگیا
-
صدر ٹرمپ کی آمد کے موقع پر یہ خواتین بال کھول کر کیا عجیب حرکتیں ...
-
پاکستان کی حمایت پر بھارت کا سیاحتی بائیکاٹ، آذربائیجانی صحافی کا دوٹوک ردِعمل آ گیا
-
بابا وانگا کی وہ وارننگ جوسچ ثابت ہوئی
-
نامناسب انداز میں کیوں چھوا، اداکارہ سارہ عمیر نے ہدایت کار کو تھپڑ جڑ دیا
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
بھارت نے ترکیہ کو بھی حملے کی دھمکی دیدی
-
افغانستان کے نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر کاپہلگام حملے کے بعد انڈیا کا’خفیہ‘ دورہ
-
راولپنڈی ، 69 سالہ بزرگ کزن سے زیادتی کے ملزم کو 15سال قید کی ...
-
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ
-
براہموس میزائلوں کے ڈپو کی تباہی کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہوگئی
-
انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں پڑگیا
-
صدر ٹرمپ کی آمد کے موقع پر یہ خواتین بال کھول کر کیا عجیب حرکتیں کر رہی ہیں؟ سوشل میڈیا پر جاری ہنگا...
-
پاکستان کی حمایت پر بھارت کا سیاحتی بائیکاٹ، آذربائیجانی صحافی کا دوٹوک ردِعمل آ گیا
-
بابا وانگا کی وہ وارننگ جوسچ ثابت ہوئی
-
نامناسب انداز میں کیوں چھوا، اداکارہ سارہ عمیر نے ہدایت کار کو تھپڑ جڑ دیا
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
بھارت نے ترکیہ کو بھی حملے کی دھمکی دیدی
-
افغانستان کے نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر کاپہلگام حملے کے بعد انڈیا کا’خفیہ‘ دورہ
-
راولپنڈی ، 69 سالہ بزرگ کزن سے زیادتی کے ملزم کو 15سال قید کی سزا سنادی گئی
-
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا
-
آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا،جو کچھ ہوا صرف ایک ٹریلر تھا،بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کی دوبا...
-
اداکارہ پریتی زنٹا معروف کھلاڑی گلین میکسویل کیساتھ شادی نہ کرنے کے سوال پر بھڑک اٹھیں