بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

ایران سعودیہ کا روزاول سے مخالف رہا ہے،عرب ٹی وی

datetime 13  مارچ‬‮  2016 |

تہران(نیوز ڈیسک) ایران کے بانی خمینی نے 1987 میں مکہ مکرمہ میں پیش آنے والے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیت المقدس سے دست بردار ہونا اور صدام حسین سے مصالحت ہمارے لیے آسان تر ہے لیکن سعودی عرب کو معاف نہیں کرسکتے ،عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تہران حکومت نے 1988 میں یعنی خمینی کے سعودی عرب کے خلاف بیان کے ایک سال بعد صدام کے ساتھ مصالحت کرلی تھی۔ اس موقع پر ایرانی نظام کے بانی مرشد نے دونوں ملکوں کے درمیان 8 سال تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد فائربندی کو قبول کرلیا۔ اس جنگ کے نتیجے میں ایران اور عراق کے لاکھوں فوجی اور شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔دونوں ملکوں نے انتہائی تیزی سے ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی اور تجارتی تعلقات بحال کیے۔ مذہبی مقامات کی زیارت کے واسطے دونوں ملکوں کے شہریوں کے لیے سرحد کھول دی گئی۔ بغداد اور تہران حکومت کے درمیان تعلقات اس حد تک بہتر ہوگئے کہ عراق نے پہلی خلیجی جنگ کے دوران ایران کو امریکی اور مغربی ممالک کی بمباری سے بچانے کے لیے اپنے 146 فوجی اور شہری طیارے بھیج دئیے۔ ایران بھیجے گئے یہ طیارے آج تک عراق کو واپس نہیں ملے۔رپورٹ کے مطابق 1987 میں خمینی کی تقریر میں کہا گیا تھاکہ ہم بیت المقدس سے دست بردار ہوجائیں صدام اور جس کسی نے بھی ہمیں نقصان پہنچایا ان سب کو معاف کردیں یہ سب ہمارے لیے حجاز (سعودی عرب) کی نسبت آسان ہے کیوں کہ حجاز کا مسئلہ دوسری نوعیت کا ہے یہ اہم ترین مسئلہ ہے اور ہم پر لازم ہے کہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس کے خلاف برسرجنگ ہوں اور تمام مسلمانوں اور دنیا کو اس کے خلاف اکٹھا کریں۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران ہمیشہ سے حج کے دینی فریضے کو مشرکین سے برا ت کے لوگو کے تحت ایک سیاسی ایونٹ قرار دیتا چلا آیا ہے۔ اسی حجت کی وجہ سے 1987 میں حج کے موقع پر مکہ مکرمہ میں ایرانی حاجیوں کے سیاسی مظاہروں کے نتیجے میں بہت بڑی انارکی دیکھنے میں آئی۔ سعودی رپورٹیں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ سعودی حکام نے خصوصی احکامات جاری کیے تھے کہ مظاہرین کے مقابلے میں تشدد کا سہارا ہر گز نہ لیا جائے اور فقط ان لوگوں کو روکا جائے تاکہ انارکی نہ پھیلے اور مختلف ملکوں کے بقیہ حجاج کرام کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…