تہران/صنعا (نیوزڈیسک)یمن کے ایک باوثوق ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی باغی اور سابق صدر علی صالح صعدہ گورنری کو صنعا کے متبادل ملک کا دارالحکومت بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یمن میں حکومت نواز فورسز اور اتحادی دارالحکومت صنعا ءکو باغیوں سے چھڑانے کے لیے بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق صنعا کے ایک باوثوق ذریعے نے بتایا کہ ایران نواز حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی اور سابق منحرف صدر علی عبداللہ صالح صعدہ گورنری کو ملک کا متبادل دارالحکومت بنانے کے لیے کوشاں ہیں کیونکہ صنعا کے ہاتھ سے نکل جانے کے بعد ان کے پاس کوئی متبادل مرکز نہیں رہے گا۔ اس لیے وہ اپنے گڑھ صعدہ کو نیا دارالحکومت بنانے کی تجویز پر غور کررہے ہیں۔ذرائع کے مطابق صعدہ کو صنعا کا متبادل دارالحکومت قرار دینے کی تجویز حوثیوں کی جانب سے پیش کی گئی جسے سابق منحرف صدر علی عبداللہ صالح نے بھی پسند کیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حوثی لیڈر صعدہ ہی کو ملک کا مستقل دارالخلافہ بنانے پر مصِر ہیں۔ان کی خواہش ہے کہ دارالحکومت صنعا کے بجائے صرف صعدہ قرار پائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے بھی حوثیوں کی اس تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ ایران بھی یہی چاہتا ہے کہ وہ صنعا جیسے سنی اکثریتی شہر کو یمن کا داراحکومت بنانے کے بجائے شیعہ مسلک کا گڑھ سمجھے جانے والے صعدہ کو ملک کا دارالحکومت بنائیں۔