کویت سٹی (نیوزڈیسک)خلیجی ریاست کویت میں اہل تشیع کی جامع مسجد امام جعفر الصادق میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار فہد القباع کے والد سلیمان القباع نے بیٹے کی خوفناک حرکت پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کو دہشت گردی کی طرف جن لوگوں نے مائل کیا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان القباع نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کے بیٹے کو کب اور کن گناہ گار ہاتھوں نے ایک ایسے اقدام پر تیار کیا جس کا وہ تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں بمبار فہد القباع کے والد نے کہا کہ میں نے کویت سٹی میں مسجد میں دھماکے اور اس میں فہد کے ملوث ہونے کی خبر ٹی وی پر دیکھی یہ خبر میرے اور پورے خاندان کے لیے ایک بڑے صدمے کا باعث تھی۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ یہ خبر درست ہو سکتی ہے۔سلیمان القباع نے بتایا کہ کویت واقعہ سے چار دن قبل میری بیٹے سے ملاقات ہوئی اس نے مجھے کہا کہ وہ ماہ صیام کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا چاہتا ہے تاہم کسی شیطانی ہاتھ نے اسے وہاں سے نکالا اور کویت پہنچا دیااس کے بعد میں نے بیٹے کو نہیں دیکھا تا آنکہ ٹی وی پر خبر چلی جس میں اس کی لاش خودکش بمبار کے طور پر دکھائی جا رہی تھی۔ایک سوال کے جواب میں بمبار کے والد نے کہا کہ انہیں کبھی بھی فہد کے بارے میں ذرا بھی شبہ نہیں ہوا کہ وہ کسی شدت پسند یا مشکوک سرگرمی میں ملوث ہے وہ معمول کے مطابق ریاض کے ایک ریستوران میں ملازمت کرتا تھا۔ کچھ عرصہ قبل اس کی شادی ہوئی تاہم چا ماہ بعد میاں بیوی میں علاحدگی ہو گئی تھی شادی کے ابتدائی ایام میں وہ القصیم شہر میں مقیم رہا۔ اس کے بعد وہ دوبارہ ریاض میں والد کے گھر ہی میں منتقل ہو گیا تھا۔بمبار کے والد سلیمان القباع نے اپنے بیٹے کو دہشت گردی کی طرف مائل کرنے والوں کو بے نقاب کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیٹے نے کبھی بھی بیرون ملک سفر کا اشارہ تک نہیں دیاوہ ہم سب کا پیارا بیٹا تھا۔ میرے چار بیٹوں میں وہ سب سے بڑا تھا تاہم ایک بیٹی عمر میں اس سے بڑی ہے