ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

چین اور نیپال کے درمیان ماونٹ ایورسٹ پر سبقت کی جنگ

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) ماونٹ ایورسٹ صرف دنیا کی بلند ترین چوٹی ہی نہیں بلکہ یہ نیپال اور چین کے درمیان سرحد بھی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق، گذشتہ کئی عشروں سے دونوں ممالک کی حکومتیں کوہ پیماوں میں مقبول اس عظیم چوٹی پر جانے والے مہم جووں کو اپنے اپنے ملکی قوانین کے مطابق اجازت نامے یا پرمٹ دے رہی ہیں۔ چونکہ دونوں ملکوں کے قوانین ایک جیسے نہیں۔

اس لیے یہ کام دونوں کے لیے دردِ سر رہا ہے۔ اب چونکہ اس عظیم پہاڑ کو دیکھنے اور اسے سر کرنے کی خواہش لے کر یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہو گیا ہے اور نیپال کی جانب سے یہاں آنے والوں کے لیے حفاظتی انتظامات ناکافی ہیں۔دنیا کی کوہ پیما برادری اور چینی حکام پہاڑ کی شمالی جانب بہتر انتظامات اور ایک پھلتی پھولتی سیاحتی معشیت کے لیے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک نئے منصوبے کے تحت چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ 29 ہزار 29 فٹ بلند اس چوٹی پر پہنچنے کے لیے لاکھوں ڈالر کے خرچ سے ایک نیا راستہ بنائے گا۔ چین کے بقول مجوزہ نئے راستے پر حفاظتی انتظامات بھی نیپال کی نسبت بہت بہتر ہوں گے اور ان پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ چین نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ ہر سال کوہ پیمائی کا موسم شروع ہونے سے پہلے تبت میں واقع ایورسٹ کی شمالی چوٹی کو جانے والے راستے پر لگی ہوئی رسوں کی بھی مرمت کرے گا تاکہ بین الاقوامی حفاظتی معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔ یاد رہے کہ نیپال گذشتہ عرصے میں اس قسم کے حفاظتی انتظامات کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے۔ چین کو امید ہے کہ کوہ پیماوں کو زیادہ محفوظ اور قابل بھروسہ انتظامات فراہم کرنے سے ملک کی آمدن میں اضافہ ہوگا اور زیادہ سے زیادہ مہم جو چین کے راستے مانٹ ایورسٹ سر کرنے آئیں گے۔

چینی قوائد کے مطابق صرف ایسے افراد کو ماونٹ ایورسٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جو اس سے پہلے آٹھ ہزار میٹر ( 26 ہزار 247 فٹ) سے زیادہ کی چوٹی کو سر کر چکے ہوں۔ اس قانون کا مقصد غیر تربیت یافتہ کوہ پیماوں اور غیر معیاری سیاحتی کمپنیوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ چین کے سرکاری حکام اور کئی نجی کمپنیاں اس نئے منصوبے کے حوالے سے بہت پرامید ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک تین بڑی سیاحتی کمپنیاں نیپال میں اپنا کاروبار بند کر چکی ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ سنہ 2019 میں کوہ پیمائی کا موسم شروع ہونے سے پہلے پہلے تبت میں مانٹ ایورسٹ کو جانے والا ایک نیا راستہ، پھنس جانے والے کوہ پیماں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس اور چین کے نئے قوائد و ضوابط، ہر چیز مکمل تیار ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…