اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اکثر افراد اپنے پیروں کی بو سے نہایت پریشان رہتے ہیں اور اس بو سے دوسرے افراد بھی ان سے دور نظر آتے ہیں۔ماہرین کے مطابق بدبو کی وجہ ایک بیکٹیریا ہے جو پیروں کی جلد میں پایا جاتا ہے اور پسینے کے ساتھ ملکر یہ ایک طرح
کا تیزاب بناتا ہے جو بدبو کی وجہ بنتا ہے۔ امریکی کیمیکل سوسائٹی کے مطابق انسانی پیروں میں پسینے کے غدود بڑی مقدار میں ہوتے ہیں۔ جوتے اور موزے پسینے کو خشک نہیں ہونے دیتے اور وہ بیکٹیریا کے ساتھ ملکربدبو کی وجہ بنتے ہیں اور ان بیکٹیریا سے گیس کا اخراج ہوتا ہے جو شدید بدبودار ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ پروپینوئک، میتھانیتھوئل اور آئسوویلرک ایسڈ بھی پیدا ہوتے ہیں۔ پائوں کی مردہ کھال اور خلیات کی بوسلفر اور سڑے ہوئے پنیر کی طرح ہوتی ہے جو پیروں کی بدبو کو ناقابلِ برداشت بناتی ہیں۔اب اگر پیروں کی بو سے نجات حاصل کرنی ہے تو اس کے لیے پسینے ، مردہ کھال اور بیکٹیریا تینوں کو روکنا ضروری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمیشہ کاٹن کے نئے موزے پہنیں، اینٹی بیکٹیریا صابن سے پاں دھوئیں اورکسی برش سے پیروں کے تلووں کی مردہ کھال رگڑ کر اتاریئے۔ اس طرح پیروں کی بدبو سے نجات مل سکتی ہے۔