اسلام آباد(آن لائن) وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیرات زرتاج گل نے کہاہے کہ پاکستان میں فیس وائٹنگ کیلئے استعمال ہونے والی 40ملکی اور 16غیر ملکی کریمز میں جلد کو نقصان پہنچانے والی مرکری کی مقررہ حد سے زائد مقدار استعمال کی جارہی ہے جس کے تدارک اور پاکستان کومرکری فری بنانے کیلئے مینا مارٹا کنونشن پر عمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ،
فیس وائٹنگ کریمز سے جلد کو نقصان پہنچانے والی مرکری کو ختم کرنے کیلئے کمپنیوں کو دسمبر تک ڈیڈ لائن دیدی گئی ہے،پلاسٹک بیگزکے استعمال میں اضافے کے خلاف جلد ہی وفاقی دارلحکومت میں کریک ڈا ئون ہوگا۔بدھ کے روز اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے موسمیات زرتاج گل نے کہاہے کہ پاکستان میں تیار ہونے والی اور بیرون ممالک سے پاکستان آنے والی فیس وائٹنگ کریمز میں جلد کو نقصان پہنچانے والی جز مرکری کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے وزارت نے اقدامات شروع کر دئیے ہیں اور اس سلسلے میں 2013سے غیر موثر مینا مارٹا کنونشن کو دوبارہ موثر بنایا جارہا ہے انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان میں استعمال ہونے والی فیس وائٹنگ کریموں میں مضر جلد مرکری کا استعمال بہت زیادہ ہے جس سے ملک کی خواتین اورمرد بری طرح متاثر ہوررہے ہیں انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں ملکی سطح پر تیار ہونے والے اور بین الاقوامی فیس وائٹنگ کریموں کے سیمپل مختلف کمپنیوں اور مارکیٹوں سے اٹھائے گئے تھے جن میں مرکری کی مقدار کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ پاکستان میں تیار ہونے والی 40کریموں میں مضر جلد مرکری کا استعمال مقررہ حد سے زائد ہے جبکہ پاکستان آنے والی بین القوامی برانڈ کی 16وائٹنگ کریموں میں مرکری کی مقدار مقررہ حد سے زائد ہے انہوںنے بتایاکہ فیس وائٹنگ کریموں کے علاوہ فیس وائٹنگ سوپ کے نمونے بھی چیک کئے گئے اور 3مقامی جبکہ ایک غیر ملکی سوپ میں مرکری کی
مقدار مقررہ حد سے زائد پائی گئی ہے انہوںنے کہاکہ ملکی سطح پر فیس وائٹنگ کریمز تیار کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ مرکری کے استعمال کو مقررہ حد تک کم کرنے کیلئے مشاورت کی جارہی ہے اور انہیں اس سلسلے میں دسمبر تک ڈیڈلائن دی گئی ہے جبکہ غیر ملکی کریموں کے پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے انہوںنے کہاکہ فیس وائٹنگ کریمز سے
مضر جلد مرکری کو ختم کرنے کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں تمام کمپنیوں کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ اپنی مصنوعات میں مرکری کی مقدار کے بارے میں عوام کو اگاہی دیں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایاکہ وفاقی دارلحکومت میں لاک ڈا?ن کے دوران پلاسٹک بیگز کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم اس حوالے سے
ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر مارکیٹوں کی چیکنگ کرے گا انہوںنے کہاکہ نیلم جہلم منصوبے کی وجہ سے ماحولیاتی خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ مل کر منصوبے شروع کریں گے تاہم اس حوالے سے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ منصوبے پر کام شروع کرتے وقت ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے جو معاہدے کئے گئے تھے اس پر بھی عمل درآمد کیا گیا ہے یا نہیں انہوں نے کہاکہ وازارت ملک سے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے بلین ٹری سونامی منصوبے سمیت دیگر اہم منصوبوں پر کام کررہی ہے۔اعجاز خان