جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

شہد کی مکھی کے ڈنک میں موجود زہرخواتین کی کون سی خطرناک بیماری کیلئے مفید ہے؟ ایک منٹ میں ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں، ماہرین کا دعویٰ

datetime 27  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)آسٹریلیا کے تحقیقی ماہرین نے کہاہے کہ شہد کی مکھی کے ڈنک میں موجود زہر چھاتی کے سرطان کے لیے مفید ہے جس سے 60 منٹ میں علاج کر کے ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ویسٹرن کے ہیرپر کنز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل کے ماہرین نے تحقیقی مطالعہ کیا جس میں شہد کی مکھیوں کے ڈنک میں موجود زہر سے

چھاتی کے سرطان کا علاج تلاش کیا گیا۔ تحقیق کے نتائج پرسیین اونکالوجی نامی جریدے میں شائع کیے گئے ہیں۔ماہرین نے کہاکہ شہد کی مکھی کے ڈنک میں موجود زہر سے چھاتی کے سرطان کا علاج ممکن ہے کیونکہ یہ زہر جسم میں بننے والے کینسر کی وجہ سے بننے والے مہلک خلیات کو ختم کرنے کے لیے انتہائی کارآمد ہے۔تحقیق کے دوران 312 شہد کی مکھیوں اور بھنوروں کے زہر کا تجزیہ کیا۔ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر کیرا ڈفی نے بتایا کہ زہر نے چھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کو 100 فیصد ختم کیا اور دیگر صحت مند خلیوں کو محفوظ بھی بنایا۔انہوں نے بتایا کہ ہماری تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بریسٹ کینسر کی انتہائی مہلک قسم ٹریپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر کی وجہ سے بننے والے خلیوں اور بھی زہر نے ختم کیا۔انہوں نے بتایا کہ چھاتی کے سرطان کی اس قسم کو لاعلاج سمجھا جاتا ہے کیونکہ ابھی تک اس کی دوا یا علاج سامنے نہیں آسکا، اسی وجہ سے ہر سال ہزاروں خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب شہد کی مکھی کے زہر سے تیار کی جانے والی دوا ڈوکیٹاکسل کو چوہوں کے جسم میں داخل کیا گیا تو انہوں نے خلیوں کو انتہائی تیزی کے ساتھ صرف 60 منٹ میں مکمل طور پر تباہ کردیا۔ڈاکٹر کیرا ڈفی نے شہد کی مکھیوں کے ڈنک اور اس میں موجود زہر کو سرطان کے لیے انتہائی سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیموتھراپی کے

موجودہ طریقہ علاج میں استعمال ہونے والی دوا ڈوکیٹاکسل اور ملیتین کے امتراج نے چوہوں میں ٹیومر کی افزائش روک دی تھی۔ڈاکٹر ڈفی کے مطابق شہد کی مکھیوں کے زہر پر 1950 میں بھی تحقیق کی گئی تھی مگر گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مختلف اقسام کے سرطان کے علاج کے

لیے شہد کی مکھیوں کے زہر پر تحقیق کا رجحان بڑھ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری ٹیم نتائج کی روشنی میں اس بات کا جائزہ لے گی کہ مکھیوں کے زہر کو کیسے اور کس طرح استعمال کیا جائے، ہم یہ کام جلد از جلد مکمل کریں گے تاکہ خواتین کی زندگیوں کو بچایا جاسکے۔

موضوعات:



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…