اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے 94 ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 262 فیصد تک اضافہ کر دیا، بخار سردرد، امراض قلب ملیریا، شوگر، گلے میں خراش، فلو، اینٹی بائیو ٹکس، پیٹ درد، آنکھوں، کان، دانت، منہ، بلڈ انفیکشن کی ادویات میں ہوشربا اضافہ، جلد کے امراض اور ڈینگی کے بعد استعمال ہونے والی ادویات بھی مہنگی کر دی گئی۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت
صحت نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا،ان ادویات میں 68 لوکل اور 26 امپورٹڈ شامل ہیں۔ ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 262 فیصد تک اضافہ کیا گیا،مہنگی ہونے والی ادوایت میں بخار سردرد، امراض قلب ملیریا، شوگر، گلے میں خراش، فلو، اینٹی بائیو ٹکس، پیٹ درد، آنکھوں، کان، دانت، منہ، بلڈ انفیکشن کی ادویات شامل ہیں۔جلد کے امراض اور ڈینگی کے بعد استعمال ہونے والی ادویات بھی مہنگی کر دی گئی۔ایگزلمائڈ گولیوں کے پیک کی قیمت 60 روپے سے بڑھا کر 219 روپے، اینڈرلائن انجیکشن کی قیمت 217 سے 597، ڈوگزکلائن کیپسول کی قیمت 233 سے بڑھا کر 400، کیفن ون انجیکشن کی قیمت اٹھاون روپے سے 115، نیروجن پیک 62 سے 100، ذیمپسیلین 154 سے 248، کارٹن کریم 30 سے بڑھا کر 56، کیپسول پلس ٹیریمسولین کی قیمت 786 سے 1080 اور نیوروبیون گولیوں کے پیک کی قیمت 535 سے بڑھا کر 977 کر دی گئی۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ادویات کی دستیابی کم ہونے، بلیک مارکیٹ مین غیر معیاری ادویات فروخت ہونے کے باعث وفاقی حکومت کو مجبورا اضافہ کرنا پڑا ڈالر کی قدر میں اضافہ اورخام مال مہنگا ہونا بھی وجہ بنی وزارت صحت کے مطابق فارماسوٹیکل کمپیناں جون 2021تک قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے کی مجاز نہیں ہونگی۔ بخار سردرد، امراض قلب ملیریا، شوگر، گلے میں خراش، فلو، اینٹی بائیو ٹکس،
پیٹ درد، آنکھوں، کان، دانت، منہ، بلڈ انفیکشن کی ادویات میں ہوشربا اضافہ، جلد کے امراض اور ڈینگی کے بعد استعمال ہونے والی ادویات بھی مہنگی کر دی گئی۔