جمعہ‬‮ ، 25 اکتوبر‬‮ 2024 

حکومت کا اسلام آباد میں جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہسپتال بنانے کا اعلان

datetime 19  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) ایوان بالا کو بتایا گیا کہ وفاقی دارلحکومت میں جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہسپتال بنانے سمیت موجودہ ہسپتالوں میں سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا اجلاس کے دوران ہسپتالوں میں موجود فضلے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور وزارت نیشنل ہیلتھ سے تفصیلات طلب کر لی گئی۔جمعہ کے روز ایوان

بالا میں وفقہ سوالات کے دوران سینٹر سراج الحق نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے مگر ابھی تک ہسپتالوں کے باہر سرنجز اور ڈرپ بیگز سمیت دیگر فضلہ پڑا ہوتا ہے اس کے سدبات کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ ملک میں زائد المعیار ادویات کے حوالے سے اقدامات بہتر بنانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ابھی تک پرائیویٹ ہسپتالوں کو قائم کرنے کا وزارت نیشنل ہیلتھ کے پاس کوئی بھی طریقہ کار نہیں تھااور موجودہ حکومت نے ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی بنائی ہے انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کیلئے کمیٹیاں تو موجود ہیں تاہم اس کی فعالیت کے حوالے سے مذید تحقیق کی ضرورت ہے سینیٹر بہرہ مند تنگی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہاکہ ہسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے سینیٹرڈاکٹر اسد اشرف نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کا ایکٹ 2018میں منظور ہوا تھا مگر ابھی صرف سی ای او تعینات ہوا ہے اور دیگر سٹاف نہیں ہے کیا یہ حکومت اسی طرح کام کرتی رہے گی جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ ڈرگ کورٹ کے حوالے سے طریقہ کار تبدیل کیا گیا ہے اور کوالٹی کنٹرول بورڈ کی میٹنگز بھی ہورہی ہیں انہوں نے کہاکہ

ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے حوالے سے معلومات فراہم کر دی جائیں گی سینیٹر میاں عتیق شیخ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہاکہ کوویڈ ویکسین کے بارے میں پاکستان بھی تحقیق کر رہا ہے اور پوری دنیا میں بھی کوششیں ہورہی ہیں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سوال کیا کہ پاکستان میں ٹیسٹ کٹس پر بھی تحقیق ہورہی ہیں جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ اس طرح کی شکایات

آرہی ہیں تمام لیبز کی رزلٹ ایک طرح سے نہیں ہوتے ہیں اس حوالے سے کوالٹی کنٹرول کی ضرورت ہے سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے سوال کیا کہ ہمارے ملک میں کوویڈ کے حوالے سے 2فیصد سے بھی کم ٹیسٹ ہوئے ہیں اس میں اضافے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ کوویڈ کے حوالے سے مریضوں کے بارے میں غلط بیانی کی جارہی ہے بلوچستان میں لاکھوں مریض ہیں جبکہ ہزاروں اموات

کوویڈ کی وجہ سے ہوچکی ہیں حکومت ایوان کو دھوکہ نہ دے جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ پاکستان میں کوویڈ کے حوالے سے جو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اگر یہ اعداد وشمار غلط ہیں تو اس حوالے سے متعلقہ کمیٹی کو اگاہ کیا جائے سینیٹڑ مشاہد اللہ خان نے سوال کیا کہ ابھی تک کوویڈ 19 کی ویکسین تیار نہیں ہوئی ہے اس وقت دنیا میں بہت سارے ممالک میں کوویڈ کے کیسز پاکستان سے

کم ہیںسینیٹر سراج الحق نے سوال کیا کہ حکومت نے یونیورسٹیوں میں سیرت چیرز قائم کئے ہیں کیا ان کی کارکردگی کی رپورٹ بھی لی جائے گی اور کیا ان سیرت چیرز کو کالجز اور سکولوں میں بھی لے جانے کا پروگرام ہے جس پر وفاقی وزیر وفاقی تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ یونیورسٹیوں میں سیرت چیرز کے حوالے سے ابھی تک کوئی سسٹم نہیں بنایا گیا ہے تاہم یونیورسٹیوں کے

سنڈیکیٹ ان کی کارکردگی کو جانچیں گے اس سلسلے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو اس حوالے سے رپورٹ لینے کی ہدایت کی جائے گی انہوںنے کہاکہ ہمارے نصاب میں سیرت نبی کے واقعات موجود ہیں اور وزیر اعظم پاکستان بھی اس میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں سینیٹر سراج الحق نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد میں ایسا کوئی ہسپتال نہیں ہے جو مقامی آبادی کیلئے مختص ہو

اسی طرح اسلام آباد کے عوام کیلئے صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے ایک ہسپتال کے قیام کیلئے گرانٹ دی ہے تاہم وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے جس پر وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ ہسپتال کے ھوالے سے سعودی عرب کی جانب سے بین الاقوامی کنسلٹنٹ کے حوالے سے کچھ تحفظات کا اظہار کیا گیا جس کے بعد ان کے تحفظات کو دور

کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سوال کیا کہ کیا اسلام آباد کی آبادی کے حوالے سے کوئی اعداد وشمار حکومت کے پاس موجود ہیں جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ منصوبہ بندی کمیشن کے پاس اس طرح کے اعداد وشمار آتے ہیں اور ضرورت کے مطابق پورے ملک میں منصوبے دئیے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنانے کا

تہیہ کیا ہوا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اسلام آباد میں نجی شعبے کے تعا?ن سے بڑے ہسپتال تعمیر کئے جائیں سینیٹر سراج الحق نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وبا کے دوران غیر ملکی امداد کتنا آیا ہے اور صوبوں کو کتنی امداد دی گئی ہے جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات فراہم کردیں گے انہوں نے کہاکہ صوبوں کو کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے

سیاسی مفادات سے بالا تر ہو کر فنڈز فراہم کئے ہیں انہوں نے کہاکہ کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے جو اقدامات کئے گئے ہیں اس کی تفصیلات فراہم کر دی جائی گی سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ لاہوور عبدالحکیم موٹر وے پر سرود ایریا کی تفصیلات فراہم کی جائیں جس پر وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ تمام تر تفصیلات فراہم کردی گئی ہیں اور ایک ریسٹ ایریا اسی

مہینے اپریشنل ہوجائے گاسینیٹر محمد ایوب نے سوال کیا کہ لاہور موٹر وے پر آرہا تھا اور کوئی پولیس اہلکار نظر نہیں آئے ہیں جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ جو موٹر ویز فنکشنل ہیں ان کے پاس تمام تر سہولیات موجود ہیں انہوںنے کہاکہ موٹر وے پولیس میں اس وقت ہزاروں اسامیاں خالی ہیں اور گذشتہ کئی سالوں سے ریکروٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ ہم

نے اس طریقہ کار کو تبدیل کردیا ہے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ فیصل آباد تا سکھر تک موٹر وے پر کوئی بھی پٹرول پمپ نہیں ہے جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ ملتان سکھر موٹر وے پر تمام تر ضروریات پٹول پمپ اور ٹک شاپ وغیر فعال کردی ہیں انہوںنے کہاکہ قانون کے مطابق موٹر وے کی تکمیل کے بعد یہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں سینیٹڑ بہرہ مند تنگی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے

ہوئے وفاقی نے کہاکہ بڈنگ پراسس موٹروے پر تکمیل ہوچکی ہے تاہم ابھی تک مذکورہ ٹھیکیدار نے ابھی تک سہولیات فراہم نہیں کی ہیں سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ ملتان سکھر موٹروے پر 5مقامات

پر ریسٹ ایریا بنائے گئے ہیں انہوںنے کہاکہ موٹر وے پر کمرشل ایریا بنانے کیلئے قوانین میں تبدیلی لارہے ہیں انہوںنے کہاکہ نئے منصوبے بلوچستان میں مغربی شاہرہ کی تکمیل ہے کوئٹہ تا چمن اور کراچی تک موٹروے بنانے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



ملک کا واحد سیاست دان


میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…