اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہم میں سے بیشتر افراد کھانے کو زیادہ ذائقہ دار بنانے کے لیے نمک کی مقدار میں اضافہ کردیتے ہیں مگر یہ عادت مختلف جان لیوا امراض کا باعث بن سکتی ہے۔یہ دعوی برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی تحقیق کے مطابق
نمک کی روزانہ 6 گرام مقدار کا استعمال صحت کے لیے مناسب ہے تاہم اس سے زیادہ کھانا مختلف امراض کا باعث بن سکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ باہر کی غذاں میں نمک کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے خاص طور پر جنک فوڈز میں تواس کی مقدار محفوظ قرار دی گئی مقدار سے زیادہ ہوتی ہے۔زیادہ نمک کے استعمال کے نتیجے میں بلڈ پریشر، فالج، امراض قلب، گردوں کے امراض و پتھری، موٹاپے، ہڈیوں کی کمزور، معدے کے کینسر اور پیٹ پھولنے جیسے امراض کا سامنا ہوسکتا ہے۔ایک پرانی تحقیق کے مطابق یہ ذیابیطس کی علامات کو بھی بڑھا کر اس جان لیوا مرض کا شکار بنادیتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہت زیادہ نمک قبل از وقت موت کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ بلڈ پریشر کو بڑھا کر فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔اب اس حوالے سے پاکستان میں کیا صورتحال ہے اس بارے میں کہنا مشکل ہے کیونکہ یہ تحقیق برطانوی عوام پر ہوئی تاہم یہ تو واضح ہے کہ یہاں بھی اوسطا نمک کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے۔