پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

لعاب دہن ٹیسٹ کورونا وائرس کی تشخیص کا موثر ذریعہ قرار  امریکا میں ہونیوالی طبی تحقیق میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 7  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)نوول کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے لعاب دہن کا ٹیسٹ نسل سواب ٹیسٹ جتناموثر ثابت ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی،یالے یونیورسٹی نے لعاب دہن کا ٹیسٹ اپریل میں متعارف کرایا تھا اور اب اس کی افادیت کے

حوالے سے تحقیق سامنے آئی ۔ تحقیق کے دوران 70 مریضوں پر اس ٹیسٹ کی آزمائش کی گئی جن میں پہلے ہی کووڈ 19 کی تشخیص نسل سواب ٹیسٹ سے ہوچکی تھی۔واضح رہے کہ نسل سواب ٹیسٹ میں ایک سلائی ناک کے اندر کافی گہرائی میں جاکر نمونے لیے جاتے ہیں، جو اکثر افراد کے لیے کافی تکلیف دہ ہوتا ہے۔پہلی تشخیص کے ایک سے 5 دن بعد لعاب دہن کے 81 فیصد نمونے مثبت رہے جبکہ نسل سواب ٹیسٹ میں یہ شرح 71 فیصد رہی۔یہ تحقیق اپریل میں یالے یونیورسٹی کی ابتدائی تحقیق کا حصہ ہے جو اس وقت کسی طبی جریدے کی بجائے آن لائن شائع ہوئی تھی۔اس وقت محققین کا کہنا تھا کہ لعاب دہن سے بھی سارس کوو 2 کی تشخیص ممکن ہے اور اس کے ٹیسٹ محفوظ ہونے کے ساتھ زیادہ آسانی سے دستیاب بھی ہوں گے۔محققین کا کہنا تھا کہ لعاب دہن کے نمونوں کو بڑے پیمانے پر گھروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔نسل سواب پر انحصار کرنے میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس ٹیسٹ کو کرنے والے طبی عملہ بھی وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے کیونکہ نمونے لینے کے عمل کے دوران مریض میں کھانسی یا چھینک آسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ لعاب دہن کورونا وائرس کے ٹیسٹس کے لیے آسان حل ہے کیونکہ اس کے نمونے آسانی سے حاصل ہوسکتے ہیں جس سے طبی عملے کے لیے بھی خطرہ کم ہوتا ہے۔نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ لعاب دہن کے ٹیسٹ بڑے پیمانے پر ٹیسٹوں کے لیے نسل سواب ٹیسٹ کا اچھا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔درحقیقت انہوں نے دیکھا کہ کووڈ 19 کے کچھ مریضوں میں نسل سواب کے نمونوں میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی تھی مگر ان مریضوں کے تھوک کے نمونوں میں اسے پکڑ لای گیا۔طبی عملے کے ایسے افراد میں بھی وائرس کی تشخیص لعاب دہن کے نمونوں سے کی گئی جو بظاہر صحت مند نظر آرہے تھے اور روایتی ٹیسٹ کے نتائج بھی نیگیٹو رہے تھے۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…