واشنگٹن(این این آئی )1992 میں ایچ آئی وی کی شکار ہونے والی ایک 66 سالہ خاتون دنیا کی پہلی شخصیت بن گئی ہیں جو اس آٹو امیون بیماری کو بغیر ادویات یا بون میرو ٹرانسپلانٹ کے شکست دینے میں کامیاب ہوگئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اپنی طرز کا منفرد کیس ہے اور
امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی خاتون لورین ویلنبرگ پر کافی عرصے سے محققین تحقیق کررہے تھے۔وہ ایچ آئی وی کے شکار ان 0.5 فیصد مریضوں میں سے ایک تھیں جن کا مدافعتی نظام قدرتی طور پر اینٹی وائرل ادویات کی طرح کام کرتا ہے۔یعنی مدافعتی نظام نے اس لاعلاج سمجھے جانے والی وائرس کو خود ہی اتنا کمزور کردیا کہ وہ ختم ہوگیا۔اس حوالے سے اب ایک نیا تحقیقیی مقالہ جریدے جرنل نیچر میں شائع ہوا ہے جس کے مطابق لورین ایچ آئی وی کے مریضوں کے اس انوکھے گروپ کی پہلی شخصیت ہیں جو وائرس کو اپنے جسم سے مکمل طور پر خارج کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔محققین نے ان کے خون ، آنتوں اور معدے کے ڈیڑھ ارب خلیات کا جائزہ لیا اور وہ سب ایچ آئی وی وائرس ثابت ہوئے۔یہ ایک بے نظیر کیس ہے جس سے یہ توقع پیدا ہوئی ہے کہ ایسا ایچ آئی وی کے لاکھوں ایسے مریضوں کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے جو وائرس پر قابو پانے کے لیے اینٹی وائرل ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ علاج بات خود لوگو کا علاج کرتا ہے جو اس خیال کے خلاف ہے کہ ادویات سے اس وائرس کے پھیلا یا شدت کو تو کم کیا جاسکتا ہے مگر مکمل صحتیابی ممکن نہیں۔