پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

پمز ٹرانسپورٹ انچارج نے ہسپتال کی گاڑیاں اور ڈرائیورز وزیراعظم ہائوس ،سیکرٹری ہیلتھ اور ہسپتال کے اعلیٰ افسران کے ذاتی استعمال میں دیدیں، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 22  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ٹرانسپورٹ انچارج نے ہسپتال کی گاڑیاں اور ڈرائیورز وزیراعظم ہائوس، سیکرٹری ہیلتھ اور ہسپتال کے اعلیٰ افسران کے ذاتی استعمال میںدیتے ہوئے ہسپتال ایمرجنسیز سے نکلنے والے جنازوں اور مریضوں کو ٹیکسیوں اور پرائیویٹ ایمبولینس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ ہسپتال کے 5درجن سے زائد ڈرائیورز اعلیٰ افسران کی

گھریلو ڈیوٹیوں پر مامور کئے گئے ہیں ، 3ڈرائیورز وزیراعظم ہائوس جبکہ 2ڈرائیورز سیکرٹری ہیلتھ کے استعمال کیلئے بھیج دئیے گئے ۔ اعلیٰ افسران کی ذاتی ضروریات پوری کرنے کے عوض ٹرانسپورٹ سپرنٹنڈنٹ کی خلاف میرٹ تقرری پانے والے حشمت حسین نے عرصہ دراز سے اسسٹنٹ ہونے کے باوجود ادارے کے ٹرانسپورٹ سیکشن کا ایڈیشنل چارج سنبھال رکھا ہے۔ جہاں بیٹھ کر اعلیٰ افسران کو خوش کرنے کے عوض دیہاڑیاں لگائی جار ہی ہیں جبکہ ادارے کی ایمرجنسیز کا کوئی پرسان حال نہیں۔ نااہل ٹرانسپورٹ انچارج نے نصف درجن سے زائد سرکاری گاڑیاں عدم توجہ کے سبب کھٹارہ بنا کر رکھ دیں۔ جو اب نیلامی کیلئے گرائونڈ کر دی گئی ہیں۔ جبکہ ادارے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور سپرنٹنڈنٹ 24،24گھنٹے استعمال کیلئے سرکاری گاڑیاں گھروں کو لے جا چکے ہیں۔ آن لائن کی طرف سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کرنے پر پمز ٹرانسپورٹ سیکشن کے انچارج حشمت حسین نے موقف اپنایا کہ وہ کسی کوفون پر جواب دینے کا پابند نہیں۔ پمز کی گاڑیاں اور ڈرائیورز کو افسرانہمیشہ سے استعمال کرتے آئے ہیںَ سیکرٹری آفس ڈیوٹی دینے والے دونوں ڈرائیورز کو واپس بلایا گیا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز نے موقف کیلئے رابطہ کرنے پر پیغام چھوڑا کہ وہ اس وقت موجود نہیں ہیں اور موقف دینے کی پوزیشن میں نہیں۔ آن لائن کی طرف سے پمز کے دو ڈرائیور ذاتی استعمال میں لانے والے سیکرٹری ہیلتھ عامر اشرف خواجہ سے ان کے موبائیل نمبر 0332-4666456 پر متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم نہ تو ان کی طرف سے اپنا موبائیل فون اٹینڈ کیا گیا اور نہ ہی وزارت صحت کے ترجمان نے موبائیل فون اٹھانا گوارا نہیں کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…