جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

خشک کمرے اور ایئرکنڈیشنڈ مقامات کورونا وائرس لگنے کے خطرات  کو انتہائی زیادہ کر دیتے ہیں،نئی تحقیق میں خوفناک انکشافات

datetime 22  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی )ایک نئی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ خشک کمرے اور ایئرکنڈیشنڈ مقامات کورونا وائرس لگنے کے خطرات کو انتہائی زیادہ کر دیتے ہیں۔ عمارات، کمروں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں نمی کی مقدار مناسب رکھنا انتہائی ضروری ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ نتائج جرمن اور  بھارتی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے حال ہی میں ہونے والے دس بین الاقوامی مطالعات کا جائزہ لیتے ہوئے

جاری کیے ۔جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا کہ اندرونی ماحول میں ہوا کے ذریعے کووڈ انیس کے پھیلا میں نمی کا کردار انتہائی اہم معلوم ہوتا ہے۔ آب و ہوا سے متعلق جرمن ادارے لائبنیس انسٹی ٹیوٹ (ٹروپوس)سے تعلق رکھنے والے محقق الفریڈ ویڈنسوہلر اور بھارت کی سی ایس آر آئی نیشنل فیزیکل لیبارٹری سے منسلک سمیت کمار کا کہنا تھا کہ کمروں کے اندر نمی کی کم سے کم مقدار چالیس فیصد اور زیادہ سے زیادہ ساٹھ فیصد ہونی چاہیے۔رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ کمرے میں مناسب نمی رکھنے کے لیے کھڑکیوں کو کھلا رکھیں۔ اس طرح نہ صرف نمی مناسب مقدار میں موجود رہتی ہے بلکہ ناک کے ذریعے وائرس کے جذب ہونے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔اگر ہوا زیادہ خشک ہو گی تو ناک کی جھلی خشک ہو جاتی ہے، جس پر وائرس آسانی سے حملہ آور ہو سکتا ہے۔ ان محققین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ موسم سرما میں اس وائرس کے پھیلا کا خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔ لاکھوں انسان ہیٹر والے کمروں میں رہیں گے۔ ایسے کمروں میں ہوا عمومی طور پر ایئر کنڈیشنگ سسٹم کے ذریعے داخل ہوتی ہے اور ایسے سسٹم وائرس کے پھیلا کے خطرے کو بڑھا دیتے ہیں۔اسی طرح سنگاپور اور ملائیشیا میں ہونے والے مطالعات میں ان افراد کو کورونا وائرس سے خبردار کیا گیا ہے، جو گرم علاقوں میں رہتے ہیں اور شدید کولنگ سسٹم استعمال کرتے ہیں۔ ماسک کی پابندی کے ساتھ ساتھ اس تحقیق میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سماجی فاصلے اور ایک کمرے میں کم سے کم لوگوں کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…