جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

چند منٹوں میں کووڈ 19 کی تشخیص  کرنے والا بلڈ ٹیسٹ تیار

datetime 20  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا (این این آئی )آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ وہ خون کے نمونوں سے صرف 20 منٹ میں کورونا وائرس کے مثبت ہونے کی تصدیق کرنے کے قابل ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ بلڈ ٹیسٹ تیار کیا اور انہیں توقع ہے کہ اس دریافت سے عالمی سطح مقامی طور پر کووڈ 19 کے پھیلا کو محدود کرنے میں مدد مل سکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ

وہ خون کے نمونوں سے 20 مائیکرو لیٹرز پلازما سے کووڈ 19 کے حالیہ کیسز کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔اس تحقیق میں بایو پیرا اور مونا یونیورسٹی کے کیمیکل انجنیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین نے اکٹھے کام کیا اور ایک ایسا سادہ خون کا ٹیسٹ تیار کیا جو خون میں کورونا وائرس کی بیماری کے ردعمل میں بننے والی اینٹی باڈیز کی موجودگی کی شناخت کرسکتا ہے۔محققین نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں جسم میں خون کے سرخ خلیات کا ایک اجتماع بن جاتا ہے جو کہ برہنہ آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے جبکہ محققین 20 منٹ میں مثبت یا نیگیٹو نتیجہ بتاسکتے ہیں۔اس وقت پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے لوگوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کی جاتی ہے مگر آسٹریلین محققین کا کہنا تھا کہ خون کے ٹیسٹ سے یہ بھی تعین کیا جاسکے گا کہ کوئی حال ہی میں کووڈ 19 کا شکار رہ کر صحتیاب ہوچکا ہے اور ممکنہ طور پر کلینیکل ٹرائلز میں ویکسینیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح کو جانچنے کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا۔محققین کا کہنا تھا کہ ایک سادہ لیبارٹری سیٹ اپ کے ذریعے دنیا بھر میں طبی عملے کے افراد ایک گھنٹے میں 200 خون کے نمونوں کا ٹیسٹ کرسکیں گے، جبکہ جدید ترین آلات سے لیس ہسپتالوں میں ہر گھنٹے 700 سے زائد خون کے نمونوں کی تشخیص ہوسکے گی، جو دن بھر میں لگ بھگ 17 ہزار بن سکتی ہے۔اس تحقیقی کام کے نتائج جریدے جرنل اے سی ایس سینسرز میں شائع ہوئے اور نتائج سے کورونا وائرس کے

زیادہ خطرے کا سامنا کرنے والے ممالک کو آبادی کی اسکریننگ، کیسز کی تشخیص، اور کلینیکل ٹرائلز کے دوران ویکسین کی افادیت کے بارے میں جاننے میں مدد مل سکے گی۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج دنیا بھر کی حکومتوں اور طبی ٹیموں کو پرجو کردینے والے ہیں جو کووڈ 19 کے پھیلا کو روکنے کے لیے سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مشق سے اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ کی شرح بڑھانے کے

مواقع بھی بڑھ سکتے ہیں۔تحقیق کے دوران لوگوں کے پلازما یا خون کے سرخ خلیات کے سیرم کو دیکھا گیا تھا اور مختلف تجربات کے ذریعے کامیابی حاصل کی گئی۔محقققین کا کہنا تھا کہ اس سادہ، فوری اور آسان طریقہ کار سے کورونا وائرس کے اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ کے لیے بہترین ہے جبکہ یہ کووڈ 19 کی وبا کے بعد بھی ایک کارآمد ٹول ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…