لندن (این این آئی )برطانیہ میں سگریٹ نوشی اور صحت کے متعلق کام کرنے والے ایک فلاحی ادارے کے سروے نے کہاکہ کورونا کی وبا کے آغاز سے اب تک دس لاکھ سے زائد افراد نے سگریٹ نوشی ترک کر دی ہے۔ان میں سے 41 فیصد افراد نے پہلے چار ماہ میں کورونا کی وبا کے خوف کے پیش نظر اس عادت کو ترک کیا۔جبکہ یونیورسٹی کالج لندن کے ایک الگ کیے جانے والے سروے کے مطابق
سنہ 2007 سے لے کر اب تک کسی بھی برس کے دوران رواں برس جون میں سب سے زیادہ افراد نے سگریٹ نوشی کی عادت کو ترک کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حکومت نے متنبہ کیا تھا کہ سگریٹ نوش افراد میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد شدید علامات سامنے آ سکتی ہیں۔15 اپریل سے 20 جون کے درمیان دس ہزار افراد پر کیے جانے والے سروے کے مطابق یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے آدھے افراد نے گذشتہ چار ماہ کے دوران سگریٹ نوشی کو ترک کیا اور ان کا کہنا تھا کہ ان کے اس فیصلے میں کورونا کی وبا نے اہم کردار ادا کیا ہے۔یونیورسٹی کالج لندن کی ایک ٹیم سنہ 2007 سے ہرماہ ایک ہزار افراد سے سگریٹ نوشی کے متعلق جانتی ہے۔ ان کے سروے کے مطابق سنہ 2020 میں 7.6 فیصد افراد نے ان کے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے سروے میں حصہ لیا جو کہ اس سروے کے آغاز سے اب تک ایک دہائی کے دوران سب سے زیادہ تعداد تھی۔سنہ 2007 سے اب تک اوسط 5.9 فیصد افراد ہر سال سگریٹ نوشی ترک کرتے ہیں۔ تاہم اس سال یہ تعداد 7.6 فیصد ہے۔ برطانیہ میں سگریٹ نوشی اور صحت کے متعلق کام کرنے والے ایک فلاحی ادارے کے سروے نے کہاکہ کورونا کی وبا کے آغاز سے اب تک دس لاکھ سے زائد افراد نے سگریٹ نوشی ترک کر دی ہے۔ان میں سے 41 فیصد افراد نے پہلے چار ماہ میں کورونا کی وبا کے خوف کے پیش نظر اس عادت کو ترک کیا۔