جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایم ایم آر ویکسین کووڈ 19 کے اثرات کی روک تھام کیلئے ممکنہ طور پر مددگار  طبی جریدے جرنل ایم بائیو میں شائع تحقیق میں اہم انکشاف

datetime 6  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )ابھی تک نئے کورونا وائرس کی روک تھام ابھی تک کوئی ویکسین تیار نہیں ہوسکتی ہے اور اس حوالے سے دنیا بھر میں کام ہورہا ہے.مگر ایسے شواہد مسلسل سامنے آرہے ہیں کہ اس وقت موجود ویکسینز کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے حوالے سے فائدہ مند ہوسکتی ہیں، حالانکہ وہ اس کے لیے تیار نہیں ہوئیں۔دنیا کے مختلف ممالک میں ٹی بی کی روک تھام کے لیے

استعمال ہونے والی بی سی جی ویکسین پر کلینیکل ٹرائلز ہورہے ہیں کیونکہ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کووڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے موثر ثابت ہوکتی ہے۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بی سی جی ویکسین لوگوں کے مدافعتی ردعمل کو مضبوط کرسکتی ہے، نئے کورونا وائرس کے اثرات کو کم اور کووڈ 19 سے جڑی علامات یا مسائل کا خطرہ کم کرسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق طبی جریدے جرنل ایم بائیو میں شائع ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ ایم ایم آر (خسرہ، کن پیڑے،روبیلا یا جرمن خسرہ) ویکسین بھی ٹی بی کی ویکسین جیسے اثرات کی حامل ہوسکتی ہے۔یہ ویکسین دنیا بھر میں بچوں کو عام استعمال کرائی جاتی ہے اور تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ اس کے نتیجے میں کووڈ 19 کے مریضوں میں شدید ترین ورم اور اموات کا خطرہ کم ہوسکتا ہے جبکہ طبی عملے میں اس کے کلینیکل ٹرائل کی تجویز دی گئی۔اس طرح کی ویکسین میں حقیقی وائرس یا بیکٹریا ہوتے ہیں جن کو سائنسدان لیبارٹری میں کمزور بناتے ہیں۔تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ اس طرح کی ویکسینز مدافعتی نظام کی تربیت کرکے دیگر بیماریوں سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔یہ ویکسینز غیر روایتی مدافعتی ردعمل میں مدد فراہم کرتی ہیں اور بیماری کے خلاف اولین دفاعی دیوار ثابت ہوتی ہیں۔طبی ماہرین نے چوہوں پر تجربات میں ثابت کیا کہ یہ خلیات کسی بیماری سے ورم اور اموات کا خطرہ کم کرتے ہیں جبکہ اس نئی تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ اس طرح کی ویکسینز سے عفونت کے مرض سے بھی ایم ڈی ایس سی کی بدولت ممکنہ تحفظ مل سکتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ایک ایم ایم آر ویکسین کووڈ 19 کے شکار افراد میں ایم ڈی ایس سی خلیات کو شامل کرکے پھیپھڑوں کے ورم اور عفونت سے لڑنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے جو اس بیماری کے سنگین کیسسز میں عام مسائل ہیں۔اس کے ثبوت کے طور پر انہوں نے یو ایس ایس روزویلٹ کے 955 ملاحوں کو ٹیسٹ کیس کے طور پر پیش کیا جن میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی مگر اس کی شدت معتدل تھی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…