جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

پنجاب کے 5 اضلاع میں ایچ آئی وی/ایڈز کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ

datetime 12  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(آن لائن)صوبہ پنجاب کے 5 اضلاع فیصل آباد، چنیوٹ، ساہیوال، جھنگ اور ننکانہ میں ایچ آئی وی پوزیٹو کے افراد میں اضافہ خطرناک شرح تک بڑھ گیا ہے اور اس وقت ان علاقوں سے 2800 سے زائد مریض مفت ادویات کے لیے پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام (پی اے سی پی) کے پاس رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پی اے سی پی کے ذرائع کے مطابق پروگرام کا فیصل آباد یونٹ الائڈ ہسپتال کے

کمرے میں قائم کیا گیا ہے جو ایچ آئی وی/ ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کو مفت ادویات فراہم کررہا ہے جبکہ ان 5 اضلاع سے ماہانہ 70 سے 90 کیسز اس بیماری کے موصول ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان مریضوں میں سے زیادہ تر کو اپنی حالت کے بارے میں خون عطیہ کرنے، بیرون ملک جانے یا سرجری سے گزرنے سے قبل کیے گئے اسکریننگ ٹیسٹ کے ذریعے معلوم ہوا۔تاہم ان علاقوں میں ایچ آئی وی پوزیٹو کے اس طرح کے زیادہ کیسز سامنے آنے کے باوجود یہ پریشان کن ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک ایچ آئی وی مریضوں کی اتنی بڑی تعداد کی وجوہات جاننے کے لیے کوئی اسکریننگ کیمپ نہیں لگایا گیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں بڑی تعداد میں ایچ آئی وی کیس صوبائی حکومت کے لیے بدنامی کا باعث بنے اور اسی کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں متعلقہ انتظامیہ نے خود کو بچانے کے لیے اس معاملے پر روشنی نہیں ڈالی۔انہوں نے کہا کہ پی اے سی پی کے متعلقہ اسٹاف کو بیماری کے بڑے واقعات سے متعلق کسی بھی معلومات کے لیک ہونے کے خلاف سختی سے خبردار کیا گیا تھا۔اسی تناظر میں حکام کی زبانی ہدایات پر الائیڈ ہسپتال میں پی اے سی پی حکام باضابطہ طور پر مریضوں کی تعداد بتانے کو تیار نہیں تھے اور نہ ہی یہ بتانے کو تیار تھے کہ یہ مریض کن علاقوں سے آئے اور کس طرح انہیں وائرس ہوا۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے اس تمام صورتحال پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا اور متعلقہ علاقوں میں عطائیوں کے خطرے کو دیکھنے میں ضلعی انتظامیہ کی ناکامی پر شدید تنقید کی، ساتھ اسے اس خطرے کو ایچ آئی وی/ایڈز کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ قرار دیا۔اس حوالے سے معاملے پر تبادلہ خیال کے لیے ڈاکٹر صولت نواز کی سربراہی میں پی

ایم اے اراکین کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن (پی ایچ سی) پر عطائیوں کو اجازت دینے کا الزام بھی لگایا گیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ وقفے وقفے سے عطائیوں کے خلاف نام نہاد آپریشنز صرف متعلقہ حکام کی ماہانہ رشوت میں اضافے کا ذریعہ ہیں۔ذرائع نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ سرکاری ہسپتالوں کی جانب سے ایچ آئی وی/ایڈز مریضوں کی سرجری سے انکار کرنے کی مشق بھی اس

بیماری کے پھیلنے کی وجہ ہے۔ایسے مریضوں کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا سوائے اس کے کہ وہ نجی ہسپتالوں تک رسائی حاصل کریں جہاں انہیں خون کی اسکریننگ کے بغیر آپریشن کے اس عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں وائرس دیگر مریضوں میں پھیلتا ہے جو ان نجی ہسپتالوں میں کمزور طریقے سے جریحی آلات کے ذریعے سرجری سے گزر رہے ہوتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…