پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بریسٹ کینسر آگاہی کیلئے گلابی ربن کا استعمال کیسے شروع ہوا؟

datetime 7  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک)اکتوبر کو بریسٹ کینسر سے آگاہی کے مہینے کے طور منایا جاتا ہے جس کے دوران گلابی ربن پہن کر اس مرض کے علاج کے لیے سپورٹ کا اظہار کیا جاتا ہے۔ درحقیقت یہ روایت بریسٹ کینسر تک محدود نہیں، سرخ ربن ایڈز کے حوالے سے آگاہی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ آخر ربن کو کسی مقصد کو ظاہر کرنے کی علامت کے طور پر کیوں استعمال کیے جاتے ہیں۔

اور یہ سلسلہ کیسے شروع ہوا؟ امریکا کی لائبریری آف کانگریس نے اس طرح کے ربنز سے شعور اجاگر کرنے کی تاریخ پر تحقیق کی اور دریافت کیا کہ یہ تصور سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ تحقیق کے مطابق امریکی خانہ جنگی کے دوران گمشدہ فوجیوں کے ورثاءنے اپنے پیاروں کے لیے زرد ربن باندھ کر یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔ تاہم امراض کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے ربنز کا استعمال کچھ زیادہ پرانا نہیں۔ 1973 میں ایک گانے میں زرد ربن پہننے کو محبت کے اظہار کی علامت قرار دیا گیا تھا اور یہ گانا بہت ہٹ بھی ہوا تھا مگر یہ ربن ان افراد نے پہنے جو ویت نام کی جنگ میں قید ہونے کے بعد گھر واپس لوٹے تھے۔ اس کے بعد لوگوں نے زرد ربن درختوں کے گرد باندھنا شروع کردیئے۔ اس کے کچھ عرصے بعد انہیں انقلاب ایران کے بعد گرفتار ہونے والی امریکی شہریوں سے اظہار یکجہتی اور پہلی عراق جنگ کے دوران استعمال کیا گیا۔ اس موقع پر ایڈز کے حوالے سے ایک تحریک شروع ہوئی اور زرد ربن سے متاثر ہوکر سرخ ربنز کا استعمال شروع ہوگیا تاکہ اس مرض کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرسکیں۔ اس کے کچھ عرصے بعد ہی دیگر امراض کے لیے اس حکمت عملی کو اپنایا گیا اور ایک 68 سالہ خاتون نے آڑو کی رنگت کے ربن اس توقع کے ساتھ تیار کیے تاکہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کیا جاسکے۔ اسی سال ایک فاﺅنڈیشن نے گلابی ربن اس کینسر کے علاج کی تیاری کی حوصلہ افزائی کے لیے استعمال کرنے شروع کیے اور یہ بہت زیادہ مقبول ثابت ہوئے، بتدریج یہ رنگ اس مرض کے ساتھ ہی جڑ گیا۔ مگر اب اس پر تنقید کی جاتی ہے کہ یہ اکثر ادارے اپنے کاروبار بڑھانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…