منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بچوں میں غذائی قلت دور کرنے میں وٹامن ڈی کا اہم کردار

datetime 5  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایک اہم سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کو اگر غذا کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار کھلائی جائے تو وہ تیزی سے صحت یاب ہوتے ہیں اور ان میں زبان جاننے اور جسمانی حرکات والا نظام (موٹر سسٹم)تیزی سے بہتر ہوتا ہے۔یہ تحقیق پاکستانی اور برطانوی ماہرین نے مشترکہ طور پر انجام دی ہے۔شدید غذائی قلت یا سیویئراکیوٹ میل نیوٹریشن غذائیت کی کمی وہ شکل ہے جو بہت واضح دکھائی دیتی ہے۔

اس کے شکار بچوں کا قد چھوٹا ہوتا ہے، وہ بہت کمزور ہوتے ہیں اور ان کے جسم پر گوشت کی کمی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ چہرے، پیروں اور دیگر اعضا پر سوجن نمایاں ہوتی ہے۔دنیا بھر میں 2 کروڑ سے زائد بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ تاہم عام غذائی قلت کا تناسب اس سے بہت زیادہ ہے۔ ان بچوں کی اکثریت ایشیاء اور افریقہ سے تعلق رکھتی ہے جو ان کی اموات اور معذوری کی بڑی وجہ بھی ہے۔ ان بچوں میں عموما وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے جو ہڈیوں اور پٹھوں کیلیے ضروری ہوتا ہے اور جسم کا دفاعی نظام مضبوط بناتا ہے۔اگر غذائیت کی کمی والے بچوں میں وٹامن ڈی بھی کم ہوجائے تو اس سے پٹھے اور عضلات گھلنے لگتے ہیں۔ اس صورت میں انہیں توانائی والی غذائیں پیسٹ کی صورت میں کھلائی جاتی ہیں لیکن اس سے قبل وٹامن ڈی کے اثرات نہیں دیکھے گئے تھے۔اس ضمن میں جامعہ پنجاب اور کوئن میری یونیورسٹی لندن کے ماہرین نے جنوبی پنجاب میں ایک سروے کیا جہاں 14 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کے شکار ہیں۔ ان میں سے 185 بچوں کا انتخاب کیا گیا جن کی عمریں چھ ماہ سے 4 برس کے درمیان تھیں۔ یہ بچے غذائیت سے بھرپور پیسٹ کا استعمال کررہے تھے۔ان میں سے سے 93 بچوں کو روزانہ 5 گرام وٹامن ڈی کھلایا گیا جو ایک ملی لیٹر زیتون کے تیل میں گھولا گیا تھا جبکہ 92 بچوں کو صرف ایک فرضی دوا (پلاسیبو) زیتون کے تیل میں ملا کر دی گئی۔ تاہم سروے کرنے والی ٹیم، ڈاکٹروں اور بچوں کے والدین کو بھی اس بارے میں کچھ نہیں معلوم تھا کہ کونسا بچہ وٹامن ڈی لے رہا ہے۔

یہ عمل ڈبل بلائنڈ سروے کہلاتا ہے جس میں کسی قسم کے غلط نتائج سے بچا جاتا ہے۔دو ماہ بعد جن بچوں نے وٹامن ڈی کھایا تھا، ان کا وزن بڑھا جو 250 گرام (ایک پاؤ)اضافی تھا۔ ان میں موٹر اور زبان سیکھنے کا عمل بھی 21 فیصد بہتر دیکھا گیا۔ لیکن فرضی دوا(پلاسیبو)کھانے والے بچوں میں ایسی کوئی مثبت تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ اس لیے ماہرین کا خیال ہے کہ شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کو اگر مناسب غذا کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی کی مناسب مقدار کھلائی جائے تو اس کے فوری اور بہتر نتائج مرتب ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…