اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رات کو اچھی نیند بہت بڑی نعمت ہے جو ذہنی طور پر تازہ دم کرنے کے ساتھ ساتھ جسمانی توانائی بحال کرتی ہے اور ذہن کام کے لیے واضح ہوتا ہے ، تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ پوری رات سونے کے باوجود اٹھنے پر بھی ذہن بوجھل اور چڑچڑا پن محسوس ہوتا ہے تو اس کی وجہ کیا ہے؟ ویسے تو 7 سے 8 گھنٹے کو نیند کے لیے مناسب دورانیہ قرار دیا جاتا ہے مگر پھر بھی اتنا سونے کے بعد بھی تھکاوٹ اور چڑچڑا پن طاری ہوتا ہے، تو اس کے پیچھے درج ذیل وجوہات ہوسکتی ہیں۔
نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات سلیپ اپنیا یہ ایسا عارضہ ہے جس کی ایک علامت خراٹے بھی ہوتی ہے، جس کی وجہ سونے کے دوران کچھ لمحوں کے لیے سانس تھمنا ہوتا ہے۔ یہ عارضہ دماغ کے لیے یہ فیصلہ مشکل ترین بنادیتا ہے کہ سویا جائے یا سانس لی جائے۔ اس مرض کے دوران ہوا کی گزرگاہ نیند کے دوران غیرمستحکم ہوجاتی ہے اور بتدریج عارضی طور پر چند لمحوں کے لیے بند ہوجاتی ہے، جب ایسا ہوتا ہے تو دماغ جھٹکے سے جاگتا ہے اور جسم کو سانس لینے پر مجبور کرکے آکسیجن کی سطح کو بحال کرتا ہے۔ ایسا بار بار ہونا نیند کا معیار خراب کرتا ہے اور صبح اٹھنے پر تھکاوٹ کا احساس طاری رہتا ہے۔ سونے سے قبل کیفین کا استعمال اگر آپ کو معلوم نہیں تو جان لیں کہ چائے یا کافی میں موجود کیفین سونے سے قبل جسم کا حصہ بنانا نیند کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔ کیفین سونا مشکل بنانے والا جز ہے اور اس کی وجہ سے رات کو باتھ روم کے چکر بھی زیادہ لگنے لگتے ہیں، ایسا ہونے پر صبح جسم کو پانی کی کمی زیادہ محسوس ہوتی ہے جس کے نتیجے میں تھکاوٹ اور چڑچڑا پن طاری ہوجاتا ہے۔ سونے سے قبل ڈیوائسز کا استعمال اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ وغیرہ سے خارج ہونے والی روشنی دماغ کی سونے میں مدد دینے والے کیمیکل میلاٹونین کو بنانے کی صلاحیت میں مداخلت کرتی ہے اور سونا مشکل ہوجاتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹٰ کی تحقیق کے مطابق ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی میلاتونین پر اثرانداز ہوتی ہے ۔
سونے سے ایک یا دو گھنٹے پہلے ان ڈیوائسز کا استعمال نہ کرنا اس کا حل ہے۔ دانت پیسنا ہوسکتا ہے کہ آپ اس بات سے واقف نہ ہوں کہ نیند کے دوران دانت پیستے ہیں مگر یہ عادت اچھی نیند کے فوائد کو ختم کردیتی ہے۔ یہ بھی ایک عارضہ ہے جو کہ جبڑوں کی ہڈی میں تکلیف کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، ایسا کرنے سے ہوا کی گزرگاہ بھی بلاک ہوتی ہے اور آکسیجن کی فراہمی رکتی ہے جس سے رات کو بار بار اٹھنا عادت بن جاتا ہے ۔
جس کا اثر صبح اٹھنے پر محسوس ہوتا ہے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد نیند کیوں آتی ہے؟ سونے سے پہلے ورزش سونے سے دو یا تین گھنٹے قبل ورزش کرنا بھی نیند کے سائیکل کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ایسا کرنے سے تناﺅ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح بڑھ جاتی ہے اور میلاٹونین کی سطح کم ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں سونے کے لیے لیٹنے پر کروٹیں بدلنا پڑتی ہیں، جبکہ نیند کا معیار بھی ناقص ہوتا ہے۔ ٹی وی دیکھنا ایک تحقیق کے مطابق سونے سے قبل کئی گھنٹے تک ٹی وی دیکھنا بھی بے خوابی کا باعث بنتا ہے، اس عادت کے نتیجے میں سونے کے لیے لیٹنے پر جسم کو سکون پہنچانے کا قدرتی عمل متاثر ہوتا ہے اور جسم کو تازہ دم کرنے والی نیند نہیں آتی۔