جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

عر ق النساءکا قدرتی علاج

datetime 8  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عرق النسا کولہے کی ہڈی میں اٹھنے والے درد کو کہتے ہیں جس کا شکار مرد و خواتن دونوں ہی ہوسکتے ہیں۔ اس درد کا تعلق انسانی اعصاب سے ہے۔ دراصل ریڑھ کی ہڈی کے آخری مہروں سے نکلنے والی ایک رگ جسے شیاٹک نرو کہتے ہیں، اس درد کا مرکز ہوتی ہے اور یہیں سے اس درد کا نام بھی شیاٹک پین پڑا ہے۔ انسانی جسم کی طویل ترین رگوں میں سے ایک تصور کی جانے والی یہ رگ کولہوں اور ٹانگ سے گزرتی ہوئی پاو¿ں تک چلی جاتی ہے۔ یہی رگ ٹانگوں کو حرکت دینے، اس میں توانائی اور احساس کو بیدار رکھنے کا باعث ہوتی ہے۔ یہ درد کس قدر عام ہے اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا بھر کی آبادی کا چالیس فیصد زندگی کے کسی نہ کسی مقام پر اس درد کو ضرور محسوس کرتا ہے۔ اس درد کی متعدد علامات ہوسکتی ہیں جن میں ٹانگوں میں سن ہونے کا احساس، سوئی کی طرح چبھن، ٹانگوں کے نچلے حصے میں بے جان ہونے کا احساس وغیرہ تاہم عموماً شیاٹک پین کی علامات کو کمر کی تکلیف یا پھر ٹانگ کے پٹھوں کا اکڑاو¿ سمجھ لیا جاتا ہے۔ اس درد کی خاص علامت کولہے کے پاس رگ میں اٹھنے والی ٹیس ہوتی ہے جو کہ نیچے ٹانگ میں منتقل ہوجاتی ہے۔ اس درد کے علاج کیلئے عام طور پر بستر پر آرام اور پین کلرز کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے تاہم کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن سے اس درد کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ وہ طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔
آکوپکنچر طریقہ علاج کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ شیاٹک پین کا علاج کرسکتے ہیں۔ اس طریقہ علاج کے اس دعوے کو سچ مانا جاسکتا ہے کیونکہ یہ توانائی کے اخراج کو تیز کرنے والا طریقہ علاج ہے جو کہ رگوں اور اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ آکوپکنچر طریقہ علاج سے عرق النسائ کا علاج کروانے والے افراد کا کہنا ہے کہ انہیں پہلی بار ہی کچھ افاقہ محسوس ہوا ہے جس سے اس کی افادیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس درد کا ایک آسان ترین علاج مالش بھی ہوسکتی ہے تاہم مالش سے فائدہ کی سطح مختلف قسم کے مریضوں میں مختلف ریکارڈ کی گئی ہے۔ کچھ مریضوں کا دعویٰ ہے کہ مالش سے انہیں مکمل سکون مل گیا جبکہ کچھ مریضوں میں درد کی کمی کے علاوہ درد سے پیدا ہونے والی سوجن میں کمی، چلنے پھرنے میں سہولت وغیرہ جیسے فوائد بھی حاصل ہوئے۔ اس کے علاوہ فزیو تھراپی سے بھی ایسے ہی مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ فزیو تھراپی یا مالش کا عمل کسی ماہر مالشیئے یا فزیوتھراپسٹ کی نگرانی میں ہونا چاہئے کیونکہ انہیں درد کے منبع کے بارے میں صحیح اندازہ ہوتا ہے اور وہ انگلیاں کے صحیح دباو¿ سے درد کے اصل مقام تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں۔اگر آپ گھر میں ہیں اور آپ کو اچانک عرق النساءکی تکلیف ہوجائے اور آپ کے پاس کوئی دوا موجود نہ ہو تو برف کی تھیلی سے ٹکور بھی کسی جادو کی مانند اس درد کو ٹھیک کرسکتی ہے۔ متاثرہ حصے پر برف کو کسی کپڑے یا تولیہ میں لپیٹ کے بیس منٹ کیلئے رکھیں۔ دو گھنٹے بعد یہ عمل دوہرائیں اور اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ درد مکمل طور پر غائب نہ ہوجائے۔
برف اس درد سے فوری نجات تو پہنچاتی ہے تاہم اس رگ کے جسم کے اندر ہونے کی وجہ سے برف کیلئے یہ ممکن نہیں ہوتا ہے کہ وہ درد کے مقام پر پیدا ہونے والی سوجن کو بھی ختم کردے۔ اس کیلئے برف سے ٹکور کے فوری بعد گرم تولیہ سے سنکائی کریں۔ اگر ممکن ہو تو گرم پانی سے غسل لیں۔ درجہ حرارت میں تبدیلی سے دوران خون کا بہاو¿ بہتر ہوتا ہے اور اندرونی طور پر موجود سوجن کم ہوگی۔ غسل میں اگر خالص جڑی بوٹیوں کے عرقیات شامل کریں تو فوائد کو دو چند کیا جاسکتا ہے۔عرق النسا میں چلنا پھرنا دوبھر ہوجاتا ہے لیکن یہی ضروری ہوتا ہے کیونکہ دوسری صورت میں درد کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کیلئے اگر یوگا کیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔ اس کیلئے یوگا سٹریچ کریں اس سے آپ کے درد کے خاتمے کی رفتار بہتر ہوگی۔ اس سے کمر کے پٹھے بھی مضبوط ہوں گے جس سے آپ کا چلنا پھرنا آسان ہوگا۔اس درد سے نجات کیلئے جڑی بوٹیوں سے غسل کے علاوہ خاص جڑی بوٹیوں کی چائے بھی ہوسکتا ہے تاہم اس کیلئے آپ کو کسی ایسے پنسار سے رابطہ کرنا ہوگا جسے جڑی بوٹیوں کی پہچان ہو اور جو کہ ٹھیک جڑی بوٹیاں دے سکے۔ اس مقصد کیلئے جو جڑی بوٹیاں مفید ہوسکتی ہیں اس میں ڈیولز کلا، جمیکن ڈاگ ووڈ، ہلدی، خرطوم، آرنیکا اہم ہیں۔اگر آپ کے پاس مندرجہ بالا کسی طریقے سے خود کو آرام پہنچانا ممکن نہیں ہے تو سوجائیں۔ اچھی اور پرسکون نیند اعصاب کو پرسکون کرتی ہے، جس سے اعصاب اپنی اصل شکل میں بھی آئیں گے۔ طویل دورانئے کی نیند سے اعصاب کو مضبوط بنانے میں بھی مدد ملے گی اور درد کو بھی افاقہ ہوگا۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…